• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 6377

    عنوان:

    پانچ مہینہ پہلے میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔بیماری کے ایام میں کچھ نمازیں ان سے رہ گئی ہیں۔ اب ہم فدیہ دینا چاہتے ہیں۔ ملیشیا میں دو قسم کے گندم موجود ہیں۔ ایک تو آٹا اور ایک دانہ ہے۔ اکثر لوگ کھانے کے لییگندم کا آٹا استعمال کرتے ہیں۔ ان دونوں کی قیمت بھی مختلف ہے۔ ہمیں کس گندم کے حساب سے فدیہ دینا پڑے گا، گندم کا آٹا یا گندم کے دانے کے حساب سے؟ دوسرا سوال فرض کیجئے کل فدیہ پانچ ہزار ملیشین ڈالر ہے۔ کیا ہم تھوڑا تھوڑا کرکے دے سکتے ہیں یا ایک وقت میں پورا دینا پڑے گا؟ تیسرا سوال اس فدیہ کے پیسے کے مستحق کون کون لوگ ہیں؟ کیا کسی مسجد کواس کے ماہانہ اخراجات کے لیے دے سکتے ہیں؟ چوتھا سوال کیا عورت قبر کی زیارت کرسکتی ہے؟ اس کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    پانچ مہینہ پہلے میرے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔بیماری کے ایام میں کچھ نمازیں ان سے رہ گئی ہیں۔ اب ہم فدیہ دینا چاہتے ہیں۔ ملیشیا میں دو قسم کے گندم موجود ہیں۔ ایک تو آٹا اور ایک دانہ ہے۔ اکثر لوگ کھانے کے لییگندم کا آٹا استعمال کرتے ہیں۔ ان دونوں کی قیمت بھی مختلف ہے۔ ہمیں کس گندم کے حساب سے فدیہ دینا پڑے گا، گندم کا آٹا یا گندم کے دانے کے حساب سے؟ دوسرا سوال فرض کیجئے کل فدیہ پانچ ہزار ملیشین ڈالر ہے۔ کیا ہم تھوڑا تھوڑا کرکے دے سکتے ہیں یا ایک وقت میں پورا دینا پڑے گا؟ تیسرا سوال اس فدیہ کے پیسے کے مستحق کون کون لوگ ہیں؟ کیا کسی مسجد کواس کے ماہانہ اخراجات کے لیے دے سکتے ہیں؟ چوتھا سوال کیا عورت قبر کی زیارت کرسکتی ہے؟ اس کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 6377

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1076=1032/ د

     

    گندم اسی معیار کا ہے جسے آپ لوگ استعمال کرتے ہیں تو اس گندم کی قیمت دیدینے سے فدیہ ادا ہوجائے گا۔

    (۲) جی ہاں تھوڑا تھوڑا بھی ادا کرسکتے ہیں۔

    (۳) غرباء مساکین اور وہ لوگ جو مستحق زکاة ہیں، ان کو دے کر مالک بنادینا ضروری ہے، مسجد میں اس رقم کا لگانا جائز نہیں ہے، نہ امام کی تنخواہ دینا یا دیگر اخراجات مسجد میں خرچ کرنا درست ہے۔

    (۴) عورتوں کا دل کمزور ہوتا ہے، اگر اندیشہ ہو کہ قبرستان جاکر بکا و نوحہ کرنے لگیں گی تو جانا منع ہے، خواہ بوڑھی عورت ہو یاجوان۔ اوراگر نوحہ وبکا کا اندیشہ نہ ہو، محض عبرت وبرکت کے لیے جاتی ہے تو بوڑھی عورت کے لیے اجازت ہے، جوان کے لیے نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند