عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 178073
جواب نمبر: 178073
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 789-725/M=09/1441
اساتذہ کی دو ماہ کی تنخواہ روک کر انھیں چندہ کرکے اپنی تنخواہ وصول کرنے کا مکلف بنانا درست نہیں، اور اساتذہ کا چندہ کرکے زکاة کی رقم مدرسہ کے حوالہ کیے بغیر، اس سے اپنی تنخواہ وصول کرنا اور اسے اپنی ضروریات میں استعمال کرنا جائز نہیں چندہ کرنے والے اساتذہ اگر طلبہ کے وکیل ہوں تو ان کو زکاة دینے سے دینے والوں کی زکاة ادا ہو جائے گی لیکن اساتذہ پر بحیثیت امین لازم ہوگا کہ وہ پوری رقم، مدرسہ کے فنڈ میں جمع کردیں ورنہ ضامن ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند