• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 176898

    عنوان: گذشتہ ۴۰، ۴۲/ سالوں کی زکوة کس طرح نکالی جائے؟

    سوال: میرے پاس 128 گرام سونا 1977 سے موجود ہے جس کی آج تک میں نے زکات نہیں نکالی اب میں اس کی زکات نکالنا چاہتا ہوں تو کیا مجھے پورے سونے کی زکات موجودہ مارکیٹ قیمت کے حساب سے نکالنی ہوگی یا ہر ایک سال کی قیمت معلوم کرکے نکالنی ہوگی جب کہ میں نے انٹر نیٹ کے ذریعہ سے ہر سال کی اوسط قیمت کیا تھی معلوم کر لی ہے کیا اس قیمت کے حساب سے نکال سکتے ہیں۔ کسی پرانے سونار سے معلوم کریں کہ 1977 سے 2017 تک کہ سونا کی قیمت کیا تھی اس کے ذریعہ نکال لی جائے آپ سے درخواست ہے کہ جس طرح مناسب ہو مجھے بتائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 176898

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:551-448/N=7/1441

    سونا، چاندی یا مال تجارت کی زکوة اگر قیمت سے ادا کی جائے تو مفتی بہ قول میں ادائیگی کے دن کی قیمت کا اعتبار ہوتا ہے؛ لہٰذا سنہ ۱۹۷۷ء سے آپ کے پاس جو ۱۲۸/ گرام سونا ہے اور آپ نے اب تک اُس کی زکوة نہیں نکالی ہے اور اب آپ اس کی زکوة قیمت سے نکالنا چاہتے ہیں تو گذشتہ سالوں میں سونے کی جو قیمت رہی ہے، اُس کا اعتبار نہ ہوگا؛ بلکہ سونے کی موجودہ قیمت کا اعتبار ہوگا؛ البتہ ہر سال، گذشتہ سالوں میں جو زکوة واجب ہوئی، اُس کی مقدار منہا کرنے کے بعد مابقیہ کا چالیسواں حصہ زکوة میں واجب ہوگا، یعنی: پہلے سال کل سونے کی قیمت کا چالیسواں حصہ نکالا جائے گا اور دوسرے سال، گذشتہ سال کی زکوة نکال کر جو قیمت بچے گی، اُس کا چالیسواں حصہ نکالا جائے گا۔ اور تیسرے سال، پہلے اور دوسرے سال کی واجب زکوة نکالنے کے بعد جو قیمت بچے گی، اُس کا چالیسواں حصہ نکالا جائے گا، اس طرح گذشتہ تمام سالوں کی زکوة کا حساب لگایا جائے گا۔

    وسببہ أي: سبب افتراضھا ملک نصاب حولي الخ (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الزکاة، ۳:۱۷۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، فارغ عن دین لہ مطالب من جھة العباد سواء کان للہ کزکاة (المصدر السابق، ص: ۱۷۶)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند