• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 176446

    عنوان: والدہ كے پاس جو سونا ہے اس كی زكاۃ میرے اوپر فرض ہے کیا؟

    سوال: میرے والد کے انتقال کو ۱۷ سال ہوگئے ہیں، والد کے انتقال کے بعد والدہ کے لیے کمائی کا کوئی ذریعہ نہیں تھا، ایک دکان ہے جس پر میر ے والد اور چچا دنوں بیٹھتے تھے، انتقال کے بعد اس دکان پر چچا اور ان کے بیٹے بیٹھنے لگے اس وقت میری عمر سات سال تھی، پھر چچا میری والدہ کو روز پیسے دینے لگے کبھی سو روپئے کبھی ستر روپئے، کبھی پچاس روپئے جس سے میری والدہ کا اپنا اور میرا روز کا خرچ چلنے لگا، انتقال سے پہلے میر ے والد نے والدہ کے لیے گولڈ لیا تھا جس کی وہ زکاہ بھی دیتے تھے، پر انتقال کے بعدوالدہ کے لیے زکاة دینا مشکل ہوگیا، کیوں کہ خرچ میں ہی سب پیسہ ختم ہوجاتا تھا، پھر بھی میری والدہ سے جنتا ہوتا اتنی زکاة دیتی تھیں، اب میں بالغ ہوگیا ہوں اور میر ی والدہ کے پاس تقریباً بیس تولہ سونا ہے، اور تین چار لاکھ روپئے کیش ہیں جو انہوں نے پریشانی کے وقت کے لیے رکھے ہوئے ہیں، ابھی والدہ کا آپریشن ہوا تھا تو انہی تین چار لاکھ روپئے میں سے ہی انہوں نے ڈیڑھ لاکھ روپئے سے آپریشن کرائے تھے، اب میں اپنے چچا کے ساتھ ہی دکان پر جاتاہوں، دکان کا سارا لین دین چچا کے ہاتھ میں ہے، وہ مجھے روز تین سو روپئے دیتے ہیں جس میں میں اپنا خرچ کرتاہوں اور اب گولڈ بھی بہت مہنگے ہوگئے ہیں ،42000 روپئے تولہ سونا ہوگیاہے آج، تو میری ماں کے گولڈ کی زکاة میرے اوپر فرض ہے کیا؟ اگر ہاں تو میرے پاس اتنے پیسے نہیں بچتے جس سے میں زکاة ادا کروں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ شکریہ

    جواب نمبر: 176446

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 538-39T/M=06/1441

    اگر مذکورہ گولڈ (سونا) والدہ کی ملکیت ہے تو اس کی زکاة والدہ کے ذمہ ہے، آپ پر واجب نہیں، لیکن سوال میں یہ واضح نہیں کہ والد صاحب نے انتقال سے پہلے جو گولڈ والدہ کے لئے لیا تھا تو اسے والدہ کو دے کر مالک و قابض بھی بنا دیا تھا یا خود والد صاحب ہی تاحیات اس پر قابض و متصرف رہے؟ اگر دوسری صورت مراد ہے تو والد صاحب کے تمام شرعی ورثہ کی تفصیل لکھ کر سوال کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند