عنوان: اساتذہ کو تنخواہ دینے کے لیے زکوٰة کی رقم استعمال كی جاسكتی ہے یا نہیں؟
سوال: سوال یہ ہے کہ میں ایک مدرسہ چلاتا ہوں لڑکیوں کا اس میں فضیلت تک کی تعلیم مدرسہ میں ہاسٹل نہیں ہے بچیاں صبح سے ظہر تک تعلیم حاصل کرتی ہیں اور واپس گھر چلی جاتی ہیں کیونکہ تمام بچیاں مقامی ہیں میں اساتذہ کو تنخواہ خاطر خواہ نہیں دے پاتا کیونکہ میں چندہ نہیں کرتا مگر اب چونکہ کم تنخواہ میں کام نہیں چلیگا اور کوء آمدنی کے ذرائع بھی نہیں ہیں تو اس صورت میں میں اساتذہ کو تنخواہ دینے کے لیے زکوٰة کی رقم کا استعمال کر سکتا ہوں برائے کرم رہنمائی فرمائیں۔
جواب نمبر: 17617131-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 545-404/B=06/1441
غیر آفاقی مدرسہ میں زکاة کا پیسہ وصول کرنا اور پھر حیلہ تملیک کرکے اساتذہ کو تخواہ دینا درست نہیں۔ آپ صرف عطیہ کی رقم وصول کرکے مدرسہ چلائیں یا پھر فیس میں اتنا اضافہ کردیں کہ اساتذہ کو تنخواہیں دینے میں کوئی پریشانی لاحق نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند