عبادات >> زکاة و صدقات
سوال نمبر: 171899
جواب نمبر: 171899
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1265-1054/H=11/1440
مدرسے میں زکاة مسکین اور غریب طلبہ کو ہی مدنظر رکھتے ہوئے دی جاتی ہے اور مسکین اور زکاة کے مستحق طلبہ ہی زکاة کے پیسے کو استعمال کرتے ہیں، مالدار اور غنی طلبہ نہ زکاة کا پیسہ استعمال کرتے ہیں اور نہ ہی اُن کے لئے زکاة کا پیسہ استعمال کرنا جائز ہے۔
------------------------
جواب درست ہے۔ اور جو طالب علم بالغ ہیں اگر وہ خود صاحب نصاب نہیں لیکن ان کے والد مالدار ہوں تو ان کے والد کا مالدار ہونا زکاة لینے سے مانع نہ ہوگا۔ (ل)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند