• عبادات >> زکاة و صدقات

    سوال نمبر: 170816

    عنوان: جس پلاٹ کے خریدتے وقت یقینی طور پر فروخت کرنے کی نیت نہ ہو ، اس پر زکات كا كیا حكم ہے؟

    سوال: میں نے ایک پلاٹ لیا ہے جس پر سال یا دو سال بعد گھر بنانے کا ارادہ ہے کیا اس پر زکوة ہے میں ابھی جس گھر میں رہ رہا ہوں اس کے بارے میں ارادہ ہے کہ پلاٹ پر گھر بنانے کے بعد اسے بیچ کر یا تو پیسے بچوں کی اعلی تعلیم پر لگاوں گا یا پھر ایک اور گھر خرید کر اسے کراےّ پر دے دوں گا اور اس کے کراےّ سے تعلیم کا خرچ پورا کروں گا۔ اب کیا اس موجودہ گھر پر زکوة ہوگی؟

    جواب نمبر: 170816

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:869-739/SD=10/1440

    جس پلاٹ کے خریدتے وقت یقینی طور پر فروخت کرنے کی نیت نہ ہو ، اس پر زکات واجب نہیں ہوتی ، لہذا صورت مسئولہ میں گھر بنانے کی غرض سے جو پلاٹ آپ نے خریدا ہے، اسی طرح جس گھر میں آپ فی الحال رہ رہے ہیں، دونوں پر زکات واجب نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند