• عقائد و ایمانیات >> ادیان و مذاہب

    سوال نمبر: 164501

    عنوان: دکان پر پگڑی لینے کا حكم

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک شخص مارکیٹ تعمیر کرتا ہے لیکن بنانے کے لئے اس شرط پر لوگوں سے لاکھوں روپے پیشگی جمع کرتا ہے کہ اس رقم پر مارکیٹ تعمیر کے بعد کوئی متعین دکان مثلاًایک نمبریا پانچ نمبر کرایہ پر دیں گے البتہ نصف کرایہ پیشگی رقم سے منہا کرے گااور نصف ہر مہینہ جمع کرے گا ۔ مذکورہ بالا صورت میں مارکیٹ سال ڈیڑھ سال بعد تیار ہوگا ، تو یہ سال ڈیڑھ سال مالک مارکیٹ جو لوگوں کے لاکھوں روپے استعمال کرتے ہیں یہ کس چیز کے عوض میں ہیں ؟اور قرض خواہ مقروض کو قرض کی وجہ سے کسی چیز کا پابند کرسکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 164501

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1409-1280/D=1/1440

    کرایہ داری کا معاملہ تو اس وقت درست اور مکمل ہوگا جب دکان تعمیر ہوچکے گی ابھی تو اس کی حیثیت وعدہ کی ہے، اور جو رقم پیشگی دی گئی ہے اس کی نوعیت قرض کی ہے قرض دینے والا اپنی مرضی اور رضامندی سے رقم دیتا ہے یہ کسی چیز کا عوض نہیں ہوتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند