معاشرت >> عورتوں کے مسائل
سوال نمبر: 3299
کیا عورت عورتوں کی جماعت کرسکتی ہے؟ میں نے ایک شادی میں دیکھاکہ ایک عورت کو جماعت کرانے کے لیے کہاگیا، وہ عورتوں کی صف میں ساتھ ہی کھڑی ہوئی اور باقاعدہ جماعت ہوئی اور ان میں سب عورتوں نے مردوں کی طرح نمازاداکی (سجدہ وغیرہ)کیا اس طرح نماز جائز ہے؟ معلوم ہوا ہے وہ غیر مقلدین اور ڈاکٹرفرحت ہاشمی کی شاگردہ تھیں۔
کیا عورت عورتوں کی جماعت کرسکتی ہے؟ میں نے ایک شادی میں دیکھاکہ ایک عورت کو جماعت کرانے کے لیے کہاگیا، وہ عورتوں کی صف میں ساتھ ہی کھڑی ہوئی اور باقاعدہ جماعت ہوئی اور ان میں سب عورتوں نے مردوں کی طرح نمازاداکی (سجدہ وغیرہ)کیا اس طرح نماز جائز ہے؟ معلوم ہوا ہے وہ غیر مقلدین اور ڈاکٹرفرحت ہاشمی کی شاگردہ تھیں۔
جواب نمبر: 3299
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 196/ ج= 192/ ج
محض عورتوں کا جماعت سے نماز پڑھنا کہ عورت ہی امام ہو اورعورت ہی مقتدی ہو مکروہ تحریمی ہے: ویکرہ تحریمًا جماعة النساء ولو في التراویح (الدر مع الرد، ط، زکریا، ج۲ ص۳۰۵) نیز حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے لا خیر في جماعة النساء الخ (رواہ أحمد) مکروہ تحریمی ہونے کے باوجود اگر وہ جماعت سے نماز پڑھتی ہیں تو نماز تو جائے گی؛ لیکن ارتکابِ تحریمی سے بچاوٴ کی کوئی صورت نہیں۔ ہمارے زمانے کے خود ساختہ مجتہدین غیرمقلدین بہت سے ایسے مسائل کو عمل بالحدیث کے نام سے رواج دے رہے ہیں جو منشأ رسول اور کتاب و سنت سے مستفاد سلف صالحین کے فتاویٰ کے خلاف ہیں ان سے احتراز ضروری ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند