• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 2167

    عنوان: عورتوں کے لیے پیروں کے بال کا تراشنا، بھنووں کا چھانٹنا ؟

    سوال:

    میں عورتوں کے میک اپ کے بارے میں پوچھنا چاہتا ہوں، (1) جیسے چہرہ کا میک اپ، (2) پیروں کے بال کا تراشنا، بھنووں کا چھانٹنا اور (3) میک اپ میں استعمال ہونے والے کاغذات۔ (4) ناخن پالش کے سلسلے میں یہ پوچھنا ہے کہ کیا ناخن پالش کی حالت میں وضو ہوجاتا ہے؟

    (5) نیز، پیڈی کیئر، مینی کیئر ( pedicure - manicure) اور بال رنگنے کے سلسلے میں کیا حکم ہے؟ (6) میرے علم کے مطابق میک اپ کے اکثر سامان میں الکوہل ہوتا ہے۔ نیز، اگر پرفیوم میں الکوہل ہو تو کیا اس کو استعمال کیا جاسکتا ہے؟

    جواب نمبر: 2167

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى: 324/د = 309/د)

     

    (۱) جائز پاوٴڈر کریم کے ذریعہ شوہر کے واسطے میک اپ کرنا درست ہے۔

    (۲) پیروں کے بال تراشنا اور بھنوٴوں کو چھانٹنا درست نہیں ہے اس پر اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت بھیجی ہے: عن أبي ریحانة قال: نہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عن عشر: عن الوشر والنتف الحدیث (مشکوٰة:۳۷۶)

    (۳) میک اپ میں استعمال ہونے والے کاغذات کیسے ہوتے ہیں؟ اس میں کیا چیز استعمال ہوتی ہے؟ لکھئے۔

    (۴) ناخن پالش میں پرت ہوتی ہے جو پانی کو جلد تک پہنچنے سے مانع ہوتی ہے اس لیے پالش لگے ہونے کی حالت میں وضو اور غسل درست نہیں ہوتا۔

    (۵) پیڈی کیئر، مینی کیئر کیا چیز ہے؟ اس کی تفصیل لکھئے تو جواب دیا جائے۔

    (۶) الکوحل اگر انگور کھجور منقی سے بنا ہوا ہے تو اس کا استعمال کرنا حرام ہے۔ اگر آلو گہیوں وغیرہ سے بنا ہوا ہے تو اس کے استعمال کی گنجائش ہے، ضرورت کے موقع پر استعمال کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند