• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 173978

    عنوان: پردے كے نظم كے ساتھ مدرسۃ البنات بنانا كیسا ہے؟

    سوال: میں ایک فاضل دیوبند ہوں میری اہلیہ بھی گجرات پانولی مدرسہ سے عالمہ ہیں ہمارے علاقے میں دور دور تک کوئی مدرسة البنات نہیں ہے اور بچیوں کی دینی تعلیم کے لیے کوئی خاص انتظام بھی نہیں ہے ایسے میں مقامی لوگوں کے مشورے سے چھ سے بارہ سال تک کی بچیوں کے لیے ہم نے مدرسة البنات کھولا ہے اور پورا نظام تعلیم معلمات کے ذمے کر کر رکھا ہے میں نے باہر کی ذمہ داری سنبھالی ہے ایسے میں اکابرین علماء دیوبند کا کیا فتویٰ ہے کہ ہمارا یہ عمل شریعت کی رو سے کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 173978

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 138-99/D=02/1441

    صورت مسئولہ میں آپ نے جو باتیں لکھی ہیں، اگر وہ بالکل صحیح ہیں، اور بالغ لڑکیاں پردہ کے مکمل انتظام و اہتمام کے ساتھ آتی ہوں اور شام تک اپنے گھر واپس پہنچ جاتی ہوں، اور پڑھانے والی معلمات دین دار، باصلاحیت اور قابل اعتماد ہوں تو اس طرح کا مدرسہ کھولنا شریعت کی رو سے جائز بلکہ ثواب کا کام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند