• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 173876

    عنوان: عدت کہاں گزارنا چاہئے جب متعدد بیٹوں کے گھر رہائش ہو۔

    سوال: آپ سے اس مسئلے میں راہنمائی چاہئے کہ میری والدہ عدت کس گھر میں گزاریں گی؟ تفصیل کچھ یوں ہے کہ میرے والد صاحب کا انتقال ہسپتال میں ہوا ہے اور جس وقت انتقال ہوا اس وقت والد اور والدہ کا قیام مجھ سے بڑے والے بھائی کے گھر تھا۔ ہم تین بھائی ہیں جو کہ الگ الگ رہتے ہیں اور والد والدہ تینوں بھائی کے گھر ہی رہتے ہیں کبھی کسی کے اور کبھی کسی کے جبکہ میں (اسرار احمد) جس گھر میں رہتا ہوں اس گھر کی ایک منزل میری والدہ کی ذاتی ملکیت ہے اب آپ سے اس مسئلے میں راہنمائی چاہئے کہ میری والدہ عدت کس کی گھر گزاریں گی آیا جس بھائی کے گھر والد کے وفات کے وقت رہ رہی تھیں وہاں یا میرے گھر میں جس میں ایک منزل والدہ کی اپنی ذاتی ملکیت ہے براہ کرم جلد از جلد جواب مرحمت فرمائیں تاکہ عدت کا بقیہ وقت شریعت کی رو سے گزار سکیں۔

    جواب نمبر: 173876

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:153-134/sd=3/1441

    اگر انتقال سے پہلے آپ کی والدہ والد کے ساتھ آپ کے بڑے بھائی کے گھر میں رہ رہی تھیں، تو اسی گھر میں عدت گذاریں گی۔

    قال الحصکفی : (وتعتدان) أی معتدة طلاق وموت (فی بیت وجبت فیہ) ولا یخرجان منہ۔ قال ابن عابدین :(قولہ: فی بیت وجبت فیہ) ہو ما یضاف إلیہما بالسکنی قبل الفرقة ولو غیر بیت الزوج کما مر آنفا، وشمل بیوت الأخبیة کما فی الشرنبلالیة۔( رد المحتار مع الدر المختار: ۵۳۶/۳، باب العدة، ط: دار الفکر، بیروت)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند