• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 172827

    عنوان: نفاس کے بعد خون جاری ہونا

    سوال: ایک خاتون کو۶۲ مئی کو پہلی بار اولاد ہوئی اور خون ۵ جولائی تک ۰۴ دن جاری رہا پھر وہ پاک ہو گئی اور غسل کے بعد نماز شروع کر دی، ۳ دن بعد ۸ جولائی سے کبھی کبھار دن میں کچھ خون آ جاتا ہے جو کہ اگلے ۰۲ دن تک جاری ہے ۔ اس صورت میں اس کے لیے طہارت کا کیا حکم ہے ؟ حمل س پہلے اس کی عادت مہینے میں ۲۲-۳۲ دن پاکی اور ۷-۸ دن حیض کی تھی۔

    جواب نمبر: 172827

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1397-232T/H=01/1441

    پانچ جولائی کو چالیس دن (اکثر مدت نفاس) میں خون آکر بند ہوگیا ، پھر آٹھ جولائی سے جو کبھی کبھار خون آتا ہے اور یہ خون بیس دن تک آتا رہتا ہے تو یہ خون نفاس کا نہیں ہوگا، کیوں کہ وہ ختم ہو چکا ، اور آٹھ جولائی سے بیس جولائی تک جو خون آرہا ہے وہ حیض کا خون نہیں ہوگا کیونکہ طہر کی اقل مدت (پندرہ دن) سے پہلے یہ خون آیا ہے، بلکہ یہ خون استحاضہ کا شمار ہوگا، اس میں خون سے پاکی حاصل کرکے اور ہر نماز کے لئے وضو کرکے نماز کی ادائیگی فرض ہوگی، اس کے بعد حیض شروع ہو جائے گا، اب اگر خون دس دن کے اندر بند ہوگیا تو پورے دس دن بیس جولائی کے بعد سے حیض کے شمار ہوں گے اور کہا جائے گا کہ عادت بدل گئی اور گر خون دس دن سے بھی تجاوز کر جائے تو عادت کے مطابق حیض شمار ہوگا، باقی خون استحاضہ کا مانا جائے گا۔ وأقل الطہر بین الحیضتین أو النفاس والحیض خمسة عشر یوماً ولیالیہا إجماعاً (درمختار: ۱/۴۷۷، ط: زکریا دیوبند) والناقص عن أقلہ والزائد علی أکثرہ أو أکثر النفاس أو علی العادة وجاوز أکثرہما ․․․․․․ استحاضة ۔ (المصدر السابق)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند