• معاشرت >> عورتوں کے مسائل

    سوال نمبر: 168613

    عنوان: لیكوریا كی وجہ سے ٹشو لگاكر نماز پڑھنا؟

    سوال: ایک عورت کو لیکوریا کی شکایت ہے، اس کو معلوم ہے کہ ایک گھنٹہ یا اس کے بعداس کو اس طرح ڈسچارج ہوگا ، اس لیے وہ اپنے مقام خاص کو صاف کرتی ہے ،وضو کرتی ہے اور پھر اس میں ایک ٹشو لگالیتی ہے اور پورے دن نماز پڑھتی ہے جب کہ اس کو معلوم ہے کہ جب وہ ٹشو ہٹالے گی تب ہی ڈسچارج ہوگا؟ سوال یہ ہے کہ کیا اس صورت حال میں اس کی نماز ہوجائے گی؟(۲) اس بارے میں شریعت کا حکم کیا ہے؟ (۳) ہر مرتبہ جب اس کو معلوم ہو کہ ڈسچارج ہوگیاہے تو اس کو ٹشو کو نکال کرکے اس جگہ کو صاف کرکے پھر تازہ وضو کرنا چاہئے؟(۴) اگر وہ ٹشو نہیں لگاتی ہے اور نماز پڑھتی ہے اور دوران نماز اس کو ڈسچارج کا احساس ہوا تو کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟ کیا اس کو دبارہ نماز پڑھنی ہوگی؟

    جواب نمبر: 168613

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 620-573/M=06/1440

    اگر مذکورہ عورت کو لیکوریا کی شکایت کبھی اس درجہ نہیں ہوئی ہے کہ جو ایک نماز کے مکمل وقت کو گھیر لے اور اتنا بھی خالی وقفہ نہ ملے کہ وضو کرکے فرض نماز ادا کرسکے اگر یہ صورت حال نہیں ہے تو عورت شرعاً معذور نہیں، لہٰذا جب بھی باوضو ہونے کی حالت میں ڈسچارج ہوگا یعنی سفید مادہ فرج داخل سے خارج کی طرف نکلے گا تو عورت کا وضو ٹوٹ جائے گا۔

    (۳) اگر عورت کو معلوم یا محسوس ہو جائے کہ مادہ نکلا ہے اور چیک کرنے سے تصدیق ہو جائے کہ رطوبت فرج داخل سے خارج کو پہونچ گئی ہے تو ایسی صورت میں ٹشو کو نکال کر اس مقام کو پاک و صاف کرکے نماز کے لئے نیا وضو کرنا ہوگا۔

    (۴) اور اگر عورت ٹشو نہیں لگاتی ہے اور نماز پڑھنے لگتی ہے اور دوران نماز اس کو یقین سے محسوس ہو جائے کہ رطوبت باہر نکل چکی ہے تو وضو ٹوٹ جائے گا ایسی صورت میں اس مقام کو دھوکر اور کپڑے میں لگ جائے تو ناپاکی والے حصے کو دھوکر نیا وضو کرکے دوبارہ نماز پڑھے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند