• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 3393

    عنوان:

    ہمارے گھر کے پاس ایک اسماعیل عورت رہتی ہے وہ اکثر اوقات کچھ پیسے مجھے دے جاتی ہے کہ جب میں مسجد جاوٴں تو صدقہ والے ڈبے میں ڈال دوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ان کے پیسے مسجد کے چندے والے ڈبے میں ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو میں ان کو انکار کیسے کروں؟

    سوال:

    ہمارے گھر کے پاس ایک اسماعیل عورت رہتی ہے وہ اکثر اوقات کچھ پیسے مجھے دے جاتی ہے کہ جب میں مسجد جاوٴں تو صدقہ والے ڈبے میں ڈال دوں۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ کیا ان کے پیسے مسجد کے چندے والے ڈبے میں ڈالنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو میں ان کو انکار کیسے کروں؟

    جواب نمبر: 3393

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1072/ د= 94/ ک

     

    صورتِ مسئولہ میں وہ عورت جو اسماعیلی فرقہ کی ہے اور آپ کو مسجد کے بکس میں ڈالنے کے لیے پیسے دیتی ہے اگر اس کے عقائد کفریہ ہیں تو کفریہ عقائد کی بنا پر وہ مرتد کے حکم میں ہے اس کا پیسہ مسجد میں لگنا درست نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند