عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس
سوال نمبر: 2463
مسجد کے احاطے میں تیس سال سے مدرسہ چل رہا تھا اور تعلیم کا سلسلہ آج تک جاری ہے ،کبھی کبھی نما ز بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔اب مسجد کا تعمیر ی کام ہو رہا ہے ،کیا ایسی صورت میں از روئے شرع اس جگہ پر بیت الخلاء، استنجا خانہ بنوا سکتے ہیں؟مہر بانی فرما کرفتوی مرحمت فرمائیں۔
مسجد کے احاطے میں تیس سال سے مدرسہ چل رہا تھا اور تعلیم کا سلسلہ آج تک جاری ہے ،کبھی کبھی نما ز بھی پڑھ لیا کرتے تھے۔اب مسجد کا تعمیر ی کام ہو رہا ہے ،کیا ایسی صورت میں از روئے شرع اس جگہ پر بیت الخلاء، استنجا خانہ بنوا سکتے ہیں؟مہر بانی فرما کرفتوی مرحمت فرمائیں۔
جواب نمبر: 2463
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 523/م = 515/م
مسجد کے احاطے میں جس جگہ پر تیس سال سے مدرسہ چل رہا تھا اگر وہ جگہ مسجد شرعی کے حدود میں داخل نہ تھی اور اب وہاں مسجد کے لیے بیت الخلاء اور استنجاء خانہ بنوانے کی ضرورت ہے تو شرعاً اس کی اجازت ہے۔ لیکن اگر جگہ کی تنگی نہ ہو اور جس جگہ تعلیم ہوا کرتی تھی اور کبھی کبھی نماز بھی پڑھ لیا کرتے تھے اسی جگہ میں استنجاء خانہ وغیرہ بنوانا مجبوری نہ ہو تو اس حصہ کو چھوڑ کر دوسری جگہ بیت الخلاء وغیرہ بنوانا اولی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند