• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 173459

    عنوان: مسجد میں سونا اور اس كا پنكھا استعمال كرنا؟

    سوال: مسجد میں ایک نمازی 4-5 پنکھا استعمال کرتے ہیں نماز پڑھ کر سوجاتے ہیں، اگر ہم کہتے ہیں تو ان کا کہنا ہے کہ مسجد ٹھنڈی ہو جائے گی ، کیا جب وہ استعمال کررہے ہیں تو یہ جائز ہے ؟ اگر ہم پنکھا بند کرتے ہیں تو کیا یہ گناہ ہوگا؟ وہ کہتے ہیں کہ میری عبادت میں کھال ڈالیں رہے ہو، میں مسجد میں خادم ہوں۔

    جواب نمبر: 173459

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1039-973/sd=1/1441

    مسجد عبادت خداوندی کی جگہ ہے، سونے اور آرام کرنے کی جگہ نہیں ہے؛ اس لیے کسی مقامی شخص کا مسجد میں سونے کا معمول بنانا اور بالخصوص چار پانچ پنکھے استعمال کرنا جائز نہیں ہے اور اگر کوئی شخص مسجد کا خادم ہو اور مسجد کمیٹی کی طرف سے اس کو مسجد میں سونے کی اجازت ہو، تو وہ بقدر ضرورت پنکھا استعمال کرسکتا ہے اور ظاہر ہے کہ ایک آدمی کے لیے ایک پنکھا کافی ہے، باقی مسجد کی انتظامیہ کمیٹی یا متولی کو از خود نظم بناکر سب کے علم میں لے آنا چاہیے، عام مصلیوں کو مسجد کے انتظام میں دخل نہیں دینا چاہیے، ہاں اگر کسی نمازی کی طرف سے مسجد کے حق میں کوتاہی نظر آئے، تو انتظامیہ یا متولی کو متوجہ کرنے میں مضائقہ نہیں ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند