• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 173152

    عنوان: مسجد كی جگہ كو كرایہ پر دینا؟

    سوال: ہمارے ہاں گاڑی پارک کرنے کا مسئلہ رہتا تھا۔ جس کی وجہ مسجد کے ساتھیوں نے مسجد کے سامنے والی پلاٹ کو گاڑی پارک کرنے کے لئے ہی خریدا تھا۔ مخیر حضرات نے مسجد کو وقف کردی ہے۔ چونکہ ابھی انتظامیہ والوں نے اس پارکنگ والی پلاٹ میں تھوڑی سی جگہ متعین کرکے حلال فوڈ کھولنے کے لئے کرایہ پر دے دی ہے۔ تاکہ مسجد کے آخراجات پوری کرنے میں آسانی رہے۔ بقایا پلاٹ گاڑی پارکنگ میں زیر استعمال ہے۔ سوال یہ ہے۔ کہ کیا مذکورہ پارکنگ میں متعین جگہ کو کرایہ پر دے سکتے ہیں؟ یا نہیں۔ دوسرا سوال یہ ہے۔ چونکہ یہ جگہ پارکنگ کے مَد میں لی گئی تھی۔ دوسرے کام میں یعنی مذکورہ حلال فوڈ کو کھولنے کے لئے اُن مخیر حضرات سے اجازت لینا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 173152

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:12-13/sd=2/1441

    اگر مسجد پر وقف پارکنگ کی زمین کا کچھ حصہ کرایہ پر دینے سے پارکنگ میں دشواری پیش نہیں آئے گی، تو بہ غرض نفع مسجد کرایہ پر دینے کی گنجائش ہے۔قیم یبیح فناء المسجد لیتجر فیہ القوم أو یضع فیہ سررا لیتجر فیھا الناس فلابأس اذا کان لصلاح المسجد( البحر الرائق:۴۱۸/۵، کتاب الوقف، فصل فی أحکام المسجد، ط: زکریا، دیوبند) وکذا یفتی بکل ما ھو أنفع للوقف ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار:۴۶۲/۶، کتاب الوقف ، ط: دار الکتاب، دیوبند) مستفاد: فتاوی دار العلوم دیوبند : ۴۰۵/۱۳، ۴۰۶، کتاب الوقف سوال: ۵۱۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند