• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 21584

    عنوان:

    ایک عورت نے اپنے شوہر سے جھگڑا کرتے وقت بہت زیادہ غصہ کی حالت میں قرآن کریم کے نسخوں کو فرش پر پھینک دیا، وہ عام طور پر پابندی سے نماز پڑھتی ہے اور روزانہ قرآن کی تلاوت بھی کرتی ہے۔ یہ واقعہ نہایت غصہ کی حالت میں ہوا اور اس نے قرآن کریم کے بارے میں کچھ توہین آمیز باتیں بھی کہی۔ براہ کرم، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اس کے کفارہ کے بارے میں بتائیں، نیز یہ بھی بتائیں کہ کیا اس سے میاں بیوی کے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟

    سوال:

    ایک عورت نے اپنے شوہر سے جھگڑا کرتے وقت بہت زیادہ غصہ کی حالت میں قرآن کریم کے نسخوں کو فرش پر پھینک دیا، وہ عام طور پر پابندی سے نماز پڑھتی ہے اور روزانہ قرآن کی تلاوت بھی کرتی ہے۔ یہ واقعہ نہایت غصہ کی حالت میں ہوا اور اس نے قرآن کریم کے بارے میں کچھ توہین آمیز باتیں بھی کہی۔ براہ کرم، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں اس کے کفارہ کے بارے میں بتائیں، نیز یہ بھی بتائیں کہ کیا اس سے میاں بیوی کے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا؟

    جواب نمبر: 21584

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 803=550-5/1431

     

    قرآن کریم کے نسخوں کو فرش پر پھینکنا اور قرآن کریم کے بارے میں توہین آمیز باتیں کہنا نہایت سخت گناہ اور قرآن کی بے حرمتی وتوہین ہے اور قرآن کی توہین کرنے سے ایمان سلامت نہیں رہتا، آدمی کافر ہوجاتا ہے لہٰذا اس عورت کو توبہ واستغفار کرنا ضروری ہے اور تجدیدِ ایمان اور تجدیدِ نکاح کرانا بھی ضروری ہے: وفي تتمة الفتاوی: من استخف بالقرآن أو بالمسجد أو بنحوہ مما یعظم الشرع کفر (شرح فقہ اکبر، فصل في القراء ة والصلاة ص:۲۰۵، اشرفی بکڈپو)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند