عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 177137
جواب نمبر: 177137
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 660-600/M=07/1441
(۱تا ۴) سورہ یٰسن کے فضائل حدیثوں میں وارد ہیں لیکن نماز فجر کے بعد اجتماعی طور پر اس کی تلاوت کو ضروری سمجھنا اور امام کا مقتدیوں کو اِس کے پڑھنے پر مجبور کرنا مناسب نہیں، نماز کے بعد امام اور مقتدیوں میں سے ہر ایک آزاد ہیں سورہ یٰسن پڑھیں یا کوئی دوسری سورت پڑھیں، تسبیحات پڑھیں یا اپنے شیخ و مرشد کے وظائف پورے کریں یا اٹھ کر چلے جائیں اور کسی کام میں لگیں، ہر طرح کا اُن کو اختیار ہے، اگر کوئی روزانہ نماز فجر کے بعد سورہ یٰسن کی تلاوت کا معمول رکھتا ہے اور اپنے طور پر اس عمل کو جاری رکھتا ہے تو اس میں مضایقہ نہیں، یہ بدعت نہیں بلکہ یہ مستحسن ہے۔ اگر سارے مقتدی نماز کے بعد اپنے اپنے طور پر تلاوت کریں تو اس میں بھی حرج نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے نماز فجر کے بعد خاص سورہ یٰسن اجتماعی طور پر پڑھنے کا تذکرہ، کتب احادیث میں ہماری نظر سے نہیں گذرا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند