• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 177137

    عنوان: امام صاحب کا مقتدیوں کو فجر کی نماز کے بعد سورہ یاسین پڑھنے پر مجبور کرنا کیسا ہے؟

    سوال: سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ کیا نماز فجر کے بعد اجتماعی طور پر سورہ یاسین بدعت ہے؟ (۲) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے اس کا ثبوت ہے یا نہیں؟ (۳) امام صاحب کا مقتدیوں کو فجر کی نماز کے بعد سورہ یاسین پڑھنے پر مجبور کرنا کیسا ہے؟ (۴) امام صاحب مقتدیوں کے ساتھ روزانہ اجتماعی طور پر سورہ یاسین تلاوت کرتے ہیں کیا یہ درست ہے کیا اس عمل کو جاری رکھنا بدعت تو نہیں ہوگا ؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 177137

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 660-600/M=07/1441

    (۱تا ۴) سورہ یٰسن کے فضائل حدیثوں میں وارد ہیں لیکن نماز فجر کے بعد اجتماعی طور پر اس کی تلاوت کو ضروری سمجھنا اور امام کا مقتدیوں کو اِس کے پڑھنے پر مجبور کرنا مناسب نہیں، نماز کے بعد امام اور مقتدیوں میں سے ہر ایک آزاد ہیں سورہ یٰسن پڑھیں یا کوئی دوسری سورت پڑھیں، تسبیحات پڑھیں یا اپنے شیخ و مرشد کے وظائف پورے کریں یا اٹھ کر چلے جائیں اور کسی کام میں لگیں، ہر طرح کا اُن کو اختیار ہے، اگر کوئی روزانہ نماز فجر کے بعد سورہ یٰسن کی تلاوت کا معمول رکھتا ہے اور اپنے طور پر اس عمل کو جاری رکھتا ہے تو اس میں مضایقہ نہیں، یہ بدعت نہیں بلکہ یہ مستحسن ہے۔ اگر سارے مقتدی نماز کے بعد اپنے اپنے طور پر تلاوت کریں تو اس میں بھی حرج نہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام سے نماز فجر کے بعد خاص سورہ یٰسن اجتماعی طور پر پڑھنے کا تذکرہ، کتب احادیث میں ہماری نظر سے نہیں گذرا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند