• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 6083

    عنوان:

    مجذوب کیا ہے،اس کی کیا تعریف ہے اور مجذوب سے بظاہر خلاف عقل و شرع اعمال کے صادر ہونے پر کیا کفر اور شرک کے فتوے دئے جائیں گے؟ القول الجلی (ملفوظات شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ) اور مشائخ احمدآباد (تالیف محمد یوسف متالاخلیفہ مجاز مولوی زکریا کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ) کیا یہ دونوں کتابیں مستند ہیں۔۔۔۔۔؟؟

    سوال:

    مجذوب کیا ہے،اس کی کیا تعریف ہے اور مجذوب سے بظاہر خلاف عقل و شرع اعمال کے صادر ہونے پر کیا کفر اور شرک کے فتوے دئے جائیں گے؟ القول الجلی (ملفوظات شاہ ولی اللہ محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ) اور مشائخ احمدآباد (تالیف محمد یوسف متالاخلیفہ مجاز مولوی زکریا کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ) کیا یہ دونوں کتابیں مستند ہیں؟ اور ان دونوں کتابوں اوردوسری کتابوں میں شاہ موسیٰ سہاگ علیہ الرحمہ کاجو ذکر موجود ہے کیا وہ زنانہ لباس پہنتے تھے اور زنانہ وضع قطع میں رہتے تھے؟ ان بزرگ کے بارے میں بتائیں کہ ان کا کیا مقام ہے؟ اور ایک دفعہ بارش کے لیے لوگوں نے دعا کا بہت اسرار کیا تو پتھر اٹھاکر کے بولے یا بارش دے یا اپنا سہاگ واپس لے۔ فوراًہی بادل امڈ آئے اور بارش ہوئی۔ اسی طرح قاضی کے کہنے پر مردانہ لباس پہن کے نماز کو چلے، لیکن جیسے ہی تکبیر کہی وہی زنانہ لباس پھر سے موجود تھا۔ یہ موسیٰ سہاگ کہنے لگے اللہ اکبر میرا خاوند حی لا یموت ہے کہتا ہے کہ تو سہاگن رہ اور یہ لوگ مجھے بیوہ کئے دیتے ہیں۔ اور ایسے ہی بہت سے اقوال اور قصے بہت سے دوسرے مجذوب کے ساتھ منسوب ہیں جن کا ذکر کہیں کتابوں میں ملتا ہے۔ بعض حضرات یہ سارا قصہ پڑھ کر اللہ عزوجل کے اس مجذوب ولی کی دشمنی توایک طرف مصنف کتاب اور نقل کرنے والے کو ہی کافر، مشرک اور پتہ نہیں کیا کیا کہہ ڈالتے ہیں۔ اس پر بھی روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 6083

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1255=1075/ ب

     

    جن دو کتابوں کا آپ نے حوالہ پیش کیا ہے وہ ہماری نظر سے نہیں گذریں، اور آپ نے صفحہ کی تعیین کے ساتھ حوالہ نقل فرمانے کی زحمت گوارا نہیں کیا ہے۔ ان دونوں کتابوں کے حوالے سے جس بزرگ کا نام ذکر کیا گیا ہے تو سردست اس بارے میں عرض ہے کہ مجذوب اللہ کے عشق میں مستغرق لوگ ہوتے ہیں، ان لوگوں کا اللہ کے ساتھ کیا راز وابستہ ہے جس کا پتہ لگانا انتہائی مشکل کام ہے، نیز یہ لوگ اللہ کے عشق میں پاگل ہوتے ہیں، چنانچہ کبھی کبھار بظاہر خلاف شرع تک کہہ ڈالتے ہیں، لیکن کسی دوسرے کو اس بات کی طرف کان نہیں دھرنا چاہیے، اور نہ ہی اس کی ترویج و اشاعت کرنی چاہیے، یہ لوگ اللہ کے ایسے محبوب ہوتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ان کی ٹیڑھی سیدھی ہربات کو پسند کرتا ہے، ہمیں ان کے پوشیدہ حالات کا علم نہیں ہے، اس لیے اس سلسلہ میں کوئی لب کشائی نہ کرنی چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند