• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 5505

    عنوان:

    اسلام میں بیعت کا کیا تصور ہے؟ کیا یہ فرض ہے یاسنت یا مستحب ؟ کیا مسلمان کے لیے کسی پیر طریقت سے بیعت ہونا ضروری ہے؟ بیعت کا فائدہ کیا ہے؟

    سوال:

    اسلام میں بیعت کا کیا تصور ہے؟ کیا یہ فرض ہے یاسنت یا مستحب ؟ کیا مسلمان کے لیے کسی پیر طریقت سے بیعت ہونا ضروری ہے؟ بیعت کا فائدہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 5505

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 725/ ب= 605/ ب

     

    بیعت ایک معاہدہ کرنے کا نام ہے، کسی عالم باعمل، متقی پرہیزگار، مصلح کے ہاتھ میں اپنا ہاتھ دے کر ہرقسم کے گناہ کے کاموں سے توبہ کرے اور صحیح عقائد اوراچھے اعمال پر گامزن رہنے کا وعدہ کرے۔ اخلاق رذیلہ کو دور کرنے اور اخلاق حسنہ پیدا کرنے کا عہد کرے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اس طرح کا صحابہٴ کرام سے اور بہت سی صحابیات سے عہد لیا تھا۔ اس لیے یہ مسنون طریقہ ہے۔ اس کا فائدہ ظاہر ہے کہ اس کے ذریعہ آدمی اپنے اندر سے تکبر، ریاکاری، حرص و لالچ، حب جاہ، حب مال کو نکال کر اپنے اندر تواضع، اخلاص، خشیتِ الٰہی، اتحاد و اتفاق، محبت و ہمدردی، صلہ رحمی پیدا کرے اور اعلیٰ درجے کے اچھے اخلاق، انسانیت وشرافت سیکھ کر مثالی دین دار، دیانت دار شریف انسان بنے۔ پیر طریقت کی صحبت میں رہ کر یہ اوصاف بہت جلد پیدا ہوجاتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند