عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 67305
جواب نمبر: 67305
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1152-1229/L=11/1437
سلفی: درحقیقت وہ حضرات کہلاتے تھے جو صفاتِ خداوندی کی تاویل کے عدم جواز میں حضرات سلف صالحین حضرت امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ وغیرہ کے مسلک پر تھے یہ بھی اہل حق کی تین جماعتوں (اشعری، ماتریدی اور سلفی) میں سے ایک تھی مگر یہ اصطلاح آہستہ آہستہ متروک ہوگئی اور اس زمانہ میں جو سلفیت کو بمعنی ظاہریت یعنی عدمِ تقلید ِائمہ استعمال کیا جاتا ہے وہ تلبیس ہے اور لفظ کا غیر معروف معنی میں استعمال ہے۔
اہل حدیث: درحقیقت وہ جماعت تھی جن کا خصوصی مشغلہ حدیث کو یاد رکھنا محفوظ کرنا اور موضوع کو غیر موضوع سے تمیز کرنا رواة پر نقد و جرح کرنا تھا، ان کا طریقہ مسائل کو حل کرنے میں احادیث و آثار کو تلاش کرنا تھا، اس تفصیل سے یہ بات واضح ہوگئی کہ غیر مقلدین اہلِ حدیث نہیں ہیں اور ان کا اپنے اوپر اس لفظ کو چسپاں کرنا بھی لفظ کا غیر معروف معنی میں استعمال کرنا ہے۔
غیر مقلدین: یہ درحقیقت اہلِ ظواہر ہیں جواجماع قیاس اور صحابہ و تابعین کے آثار کو حجت نہیں مانتے اور بہت سے ایسے مسائل میں بھی اختلاف کردیتے ہیں جو ائمہ اربعہ کے درمیان متحقق علیہ ہیں خیرالقرون سے لے کر اب سے تقریباً ڈیڑھ دو سو سال پہلے تک یہ فرقہ اس طرح منظم شکل میں نہیں تھا اس دور میں یہ خود کو اہلِ حدیث اور سلفی کہہ کر لوگوں کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
وہابی: محمد بن عبدالوہاب نجدی کے متبعین وہابی کہلاتے ہیں؛ البتہ آج کل ہندوستان کے بعض مبتدعین نے تو متبع سنت کا نام وہابی رکھ دیا ہے یہ ان متبدعین کی اصطلاحِ جدید ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند