• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 6550

    عنوان:

    آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 1- اہلحدیث مسلک کے تمام لوگ بھی کیا اہل سنت والجماعۃ میں شامل ہیں جیسا کہ امت کے چاروں معتبر و مستند مذاہب اربعہ مل کر ایک ہی "اہل سنت والجماعت" بناتے ہیں۔ 2- کیا مسلک اہلحدیث بھی دوسرے مذاہب اربعہ کی طرح ایک معتبر اور امت کا ایک مشہور "فروعی مسلک" رہا ہے یا یا یہ کوئی موجودہ زمانہ کا نیا فرقہ ہے اور مذاہب اربعہ سے ان کا اختلاف " اصول و عقہدہ" کا اختلاف ہے یا صرف "فروعی" اختلاف ہے۔ 3- امام داؤد ظاہری اور امام ابن حزم اندلسی کے مسلک کو اپنانے والے یعنی " اہل ظاہر" کیا اہل سنت والجماعت میں شامل ہیں ۔اور کیا "ظاہری مسلک" بھی (جو قیاس کا بالکلیہ انکار کرتے ہیں اور ادلہ شرعیہ میں سے تین کے قائل ہیں قرآن، حدیث، اور اجماع امت) امت کا مشہور اور معتبر مسلک حق رہا ہے (جیسا کہ چار مشہور مذاہب اربعہ ہیں) یا یہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں۔ 4- میرا خیال ہے کہ برصغیر کے اہلحدیث بھی عملا "اہل الظاہر" کے مسلک پر ہیں کیوں کہ یہ بھی دین کے ماخذ صرف تین چیزوں قرآن ، حدیث اور اجماع امت کو ہی حجت شرعیہ مانتے ہیں اور قیاس کا مطلقا انکار کرتے ہیں۔ مجھے بتلائیے کہ میرا خیال کہاں تک درست ہے۔ ایک بات ملحوظ خاطر رہے کہ مسلک اہلحدیث کا علمائے خواص و عام تمام کہ تمام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ،امام ابن قیم رحمہ اللہ امام ابن کثیر رحمہ یا ماضی قریب میں شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ وغیرہ کو اپنے "مسلک اہلحدیث" کے مستند و معتبر ائمہ اہلسنت کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں۔ جبکہ ان مذکورہ ائمہ کرام کا "اہل سنت" میں شامل ہونا اور بعض کا متفقہ امام اہل سنت ہونا مشہور ہے۔ میرے انتہائی محترم و ذی وقار ! مجھے امید ہے کہ آپ مجھے جامع و مفصل جواب عنایت فرمائیں گے یا کم از کم بھی مجھے آپ سے "تشفی آمیز" اور مسکت جواب کی توقع ہے۔اللہ تعالی میرے اور آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے۔ آمین 

     

    سوال:

    آپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 1- اہلحدیث مسلک کے تمام لوگ بھی کیا اہل سنت والجماعۃ میں شامل ہیں جیسا کہ امت کے چاروں معتبر و مستند مذاہب اربعہ مل کر ایک ہی "اہل سنت والجماعت" بناتے ہیں۔ 2- کیا مسلک اہلحدیث بھی دوسرے مذاہب اربعہ کی طرح ایک معتبر اور امت کا ایک مشہور "فروعی مسلک" رہا ہے یا یا یہ کوئی موجودہ زمانہ کا نیا فرقہ ہے اور مذاہب اربعہ سے ان کا اختلاف " اصول و عقہدہ" کا اختلاف ہے یا صرف "فروعی" اختلاف ہے۔ 3- امام داؤد ظاہری اور امام ابن حزم اندلسی کے مسلک کو اپنانے والے یعنی " اہل ظاہر" کیا اہل سنت والجماعت میں شامل ہیں ۔اور کیا "ظاہری مسلک" بھی (جو قیاس کا بالکلیہ انکار کرتے ہیں اور ادلہ شرعیہ میں سے تین کے قائل ہیں قرآن، حدیث، اور اجماع امت) امت کا مشہور اور معتبر مسلک حق رہا ہے (جیسا کہ چار مشہور مذاہب اربعہ ہیں) یا یہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں۔ 4- میرا خیال ہے کہ برصغیر کے اہلحدیث بھی عملا "اہل الظاہر" کے مسلک پر ہیں کیوں کہ یہ بھی دین کے ماخذ صرف تین چیزوں قرآن ، حدیث اور اجماع امت کو ہی حجت شرعیہ مانتے ہیں اور قیاس کا مطلقا انکار کرتے ہیں۔ مجھے بتلائیے کہ میرا خیال کہاں تک درست ہے۔ ایک بات ملحوظ خاطر رہے کہ مسلک اہلحدیث کا علمائے خواص و عام تمام کہ تمام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ،امام ابن قیم رحمہ اللہ امام ابن کثیر رحمہ یا ماضی قریب میں شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ وغیرہ کو اپنے "مسلک اہلحدیث" کے مستند و معتبر ائمہ اہلسنت کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں۔ جبکہ ان مذکورہ ائمہ کرام کا "اہل سنت" میں شامل ہونا اور بعض کا متفقہ امام اہل سنت ہونا مشہور ہے۔ میرے انتہائی محترم و ذی وقار ! مجھے امید ہے کہ آپ مجھے جامع و مفصل جواب عنایت فرمائیں گے یا کم از کم بھی مجھے آپ سے "تشفی آمیز" اور مسکت جواب کی توقع ہے۔اللہ تعالی میرے اور آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے۔ آمین 

    جواب نمبر: 6550

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 817=751/ ل

     

    حضرت الاستاذ مفتی سعید احمد صاحب پالنپوری زید مجدہم نے اپنی کتاب ?دین کی بنیادیں اور تقلید کی ضرورت? میں بسط وتفصیل کے ساتھ یہ ثابت کیا ہے کہ موجودہ زمانہ کے غیرمقلد اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں کیوں کہ اہل سنت والجماعت سے ان کا اختلاف اصولی ہے، صرف فروعی نہیں۔ مذکورہ بالا کتاب میں حضرت نے آٹھ دلیلوں سے ثابت کیا ہے کہ وہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں، آپ تفصیل کے لیے مذکورہ بالا کتاب یا رحمة اللہ الواسعہ شرح حجة اللہ البالغہ حصہ دوم کے آخر کا مطالعہ کریں، اس کے بعد اگر کوئی اشکال ہو تو لکھ کر معلوم کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند