• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 6531

    عنوان:

    اگر سب امام کی پیروی ٹھیک ہے تو امام ابوحنیفہ کے بعد باقی ائمہ نے ان کی پیروی کرنے کے بجائے پھر سے کام کیوں کیا؟ تفصیل سے بتائیے۔

    سوال:

    اگر سب امام کی پیروی ٹھیک ہے تو امام ابوحنیفہ کے بعد باقی ائمہ نے ان کی پیروی کرنے کے بجائے پھر سے کام کیوں کیا؟ تفصیل سے بتائیے۔

    جواب نمبر: 6531

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1066=932/ ل

     

    اس سوال کو سمجھنے سے پہلے ضروری ہے کہ آدمی مجتہد کی تعریف سمجھ لے: مجتہد ایسے شخص کو کہتے ہیں جس کو قرآن مجید، حدیث شریف اور علوم شرعیہ میں اتنی دسترس ہو کہ احکام شرعیہ کا استنباط کرسکے، وشرط الاجتہاد أن یحوی علم الکتاب بمعانیہ اللغویة والشرعیة وعلم السنة بطرقہا وأن یعرف وجوہ القیاس بطرقہا (نور الأنوار: 246) ایسے شخص کے لیے اجازت ہے کہ وہ کسی امام کی تقلید چھوڑکر براہ راست قرآن وحدیث سے استنباط کرے۔ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے علاوہ دیگر ائمہ امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ درجہ اجتہاد پر فائز تھے، اس لیے انھوں نے امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی تقلید کے بجائے خود اجتہاد سے کام لیا، مگر اس اجتہاد کی اجازت چوتھی صدی سے پہلے پہلے تک تھی چوتھی صدی کے بعد امت کے قابل اعتبار علمائے دین کاائمہ اربعہ میں سے کسی امام کی تقلید پر اجماع ہوگیا اب کسی کے لیے جائز نہیں کہ وہ ائمہ اربعہ میں سے کسی ایک کی تقلید کو چھوڑکر اجتہاد سے کام لے، علی أن القیاس بعد الأربعمائة منقطع فلیس لأحد بعدھا أن یقیس مسئلة علی مسئلة کما ذکرہ ابن نجیم في رسائلہ (شامی: 2/337 ط زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند