• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 57881

    عنوان: ہمارے چار مذاہب ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کسی مسئلہ میں کبھی ان مذاہب کے پاس مضبوط حدیث ہوتی ہے اورکبھی ضعیف حدیث ہوتی ہے، مجھے کہاگیا ہے کہ مضبوط حدیث پر عمل کرو اگر چہ وہ دوسرے مذہب کے مطابق ہو

    سوال: ہمارے چار مذاہب ہیں، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ کسی مسئلہ میں کبھی ان مذاہب کے پاس مضبوط حدیث ہوتی ہے اورکبھی ضعیف حدیث ہوتی ہے، مجھے کہاگیا ہے کہ مضبوط حدیث پر عمل کرو اگر چہ وہ دوسرے مذہب کے مطابق ہو، (امام حنفی) اس بارے میں آپ کا کیامشورہ ہے؟ میں اپنے مذہب پر عمل کروں یا مضبوط حدیث پر عمل کروں یہ پرواہ کئے بغیر یہ میرے مذہب کے مطابق ہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 57881

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 277-242/Sn=5/1436-U

    چاروں مسالک کے ائمہ نے انھیں احادیث سے احکام مستنبط کیے جو ان کے نزدیک صحیح اور قابل حجت ہیں، ائمہ مجتہدین کے یہاں حدیث کی صحت وضعف پرکھنے کے بہت سے اصول تھے، صرف سند حدیث پر صحت وضعف کا مدار نہ تھا؛ لہٰذا اگر کسی حدیث میں سنداً کچھ ضعف بھی ہو تو اس کی وجہ سے استنباط کردہ مسئلہ مشکوک نہ ہوگا، نیز ائمہ میں سے اکثر نے اس وقت مسائل مستنبط کیے جب حدیث کی یہ متداول کتابیں وجود میں نہیں آئی تھیں، یہ کتابیں بعد میں ترتیب دی گئیں، ا ئمہ کا زمانہ پہلے کا ہے؛ لہٰذا اگر ان کتابوں میں کوئی حدیث ضعیف ہے تو اس سے لازم نہیں آتا کہ واقع میں بھی وہ حدیث ضعیف ہے، ہوسکتا ہے کہ ائمہ تک یہ حدیث صحیح سند سے بہنچی ہو، ضعف بعد کے کسی راوی کی وجہ سے آیا ہو؛ اسی لیے علماء نے تصریح کی ہے کہ اکر کسی مجتہد نے کسی حدیث کے ذریعے مسئلہ استنباط کرلیا تویہ اس حدیث کے صحیح ہونے کی دلیل ہے، چنانچہ رد المحتار میں ہے․․․ إن المجتہد إذا استدلّ بحدیث کان تصحیحا لہ کما في التحریر وغیرہ الخ (۷/۸۳، مطلب: المجتہد إذا استدل بحدیث کان تصحیحا لہ)؛ اس لیے آپ لوگوں کے قول پر دھیان نہ دیں، آپ جس مسلک کی پیروی کرتی ہیں، ہرہرمسئلے میں اسی کا اتباع کریں حدیث کی صحت وضعف پرکھنا اور بعض کو بعض پر ترجیح دینا ہرکس وناکس کا کام نہیں ہے، ہرمسلک میں جو لوگ اس کے اہل تھے انھوں نے اپنے اپنے ائمہ کے مستنبط کردہ مسائل کو مزید دلائل سے منقح ومدلل کیا، ان پر ہونے والے شبہات کا جواب دیا، فقہ حنفی میں اس سلسلے میں شرح معانی الآثار، فتح القدیر، نصب الرایہ اور اعلاء السنن مشہور کتابیں ہیں، فقہ حنفی پر ہونے والے شبہات کے قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جوابات ان میں موجود ہیں، بوقت ضرورت ان کی طرف مراجعت کرنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند