عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 56958
جواب نمبر: 5695801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 260-260/M=3/1436-U
جو غیرمقلد، تقلید کو شرک وبدعت سمجھتا ہے اور حنفیوں کو گالی دیتا ہے اور طہارت ونماز کے ضروری مسائل میں حنفی مذہب کی رعایت نہیں کرتا، ایسے غالی اورمتعصب امام کے پیچھے نماز نہ پڑھیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
سب
ائمہ ٹھیک ہیں تو اتنے بڑے اختلاف کیوں ہیں۔ جس سے ایمان کے فاسد ہونے کا خدشہ
ہوتا ہے ۔ مثلاً طلاق، نکاح کیسے ممکن ہے کہ طلاق ور نکاح میں اتنے بڑے اختلاف کے
باوجود اپنی جگہ ٹھیک ہیں۔ ایک امام کے نزدیک نکاح والدین کی مرضی کے بنا جائز اور
دورسے کے نزدیک ناجائز اور حرام (یعنی ایمان فاسد اور پوری زندگی گناہ) اگر لڑکا
یا لڑکی بالغ دونوں جو والدین کی مرضی کے بنا نکاح کریں اور وہ دونوں میں سے ایک
حنفی دوسرا شافعی مسلک کے پیروکار ہوں) اسی طرح طلاق ایک امام کے نزدیک تین طلاقیں
ایک ہی وقت میں ہوجائیں اس کے بعد علاحدگی واجب جب کہ دوسرے امام کے نزدیک تین
طلاقیں ایک وقت میں ایک ہی طلاق ہوتی ہے، اس کی وجہ سے لوگ اپنی آسانی کے لیے اپنی
مرضی کے ائمہ کی پیروی کو ترجیح دیتے ہیں، جہاں ان ائمہ نے دین میں آسانی کے لیے
شرعی مسائل بیان کیے، وہاں پر اختلافی مسائل دے کر مشکلات بھی پیدا کردی ہیں۔ جو
جہنم کا ذریعہ بھی بن سکتی ہیں، برائے کرم مفتی صاحب آج کے دور میں ہم کیا کریں۔
نکاح اور طلاق کے بارے میں قرآن اور احادیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔
مجھے یہ معلوم نہیں کہ چاروں اماموں کے درمیان کیا اختلاف ہے اور یہ کب شروع ہوا۔ (۱) میرے آبااور اجداد حنفی رہے ہیں تو کیا میرے لیے بھی حنفی ہونا ضروری ہے؟ (۲) دوسرے اماموں کے متبعین کے طریقے عمل کیاہیں کہ مجھے آپ کے مطابق اتباع نہیں کرنا نہیں چاہئے؟ (۳) کیا قرآن کریم کے علاوہ کوئی مستند کتاب ہے جس کا میں مطالعہ کروں تاکہ میرے شکوک کا ازالہ ہوسکے؟
4535 مناظرآپ سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ 1- اہلحدیث مسلک کے تمام لوگ بھی کیا اہل سنت والجماعۃ میں شامل ہیں جیسا کہ امت کے چاروں معتبر و مستند مذاہب اربعہ مل کر ایک ہی "اہل سنت والجماعت" بناتے ہیں۔ 2- کیا مسلک اہلحدیث بھی دوسرے مذاہب اربعہ کی طرح ایک معتبر اور امت کا ایک مشہور "فروعی مسلک" رہا ہے یا یا یہ کوئی موجودہ زمانہ کا نیا فرقہ ہے اور مذاہب اربعہ سے ان کا اختلاف " اصول و عقہدہ" کا اختلاف ہے یا صرف "فروعی" اختلاف ہے۔ 3- امام داؤد ظاہری اور امام ابن حزم اندلسی کے مسلک کو اپنانے والے یعنی " اہل ظاہر" کیا اہل سنت والجماعت میں شامل ہیں ۔اور کیا "ظاہری مسلک" بھی (جو قیاس کا بالکلیہ انکار کرتے ہیں اور ادلہ شرعیہ میں سے تین کے قائل ہیں قرآن، حدیث، اور اجماع امت) امت کا مشہور اور معتبر مسلک حق رہا ہے (جیسا کہ چار مشہور مذاہب اربعہ ہیں) یا یہ اہل سنت والجماعت سے خارج ہیں۔ 4- میرا خیال ہے کہ برصغیر کے اہلحدیث بھی عملا "اہل الظاہر" کے مسلک پر ہیں کیوں کہ یہ بھی دین کے ماخذ صرف تین چیزوں قرآن ، حدیث اور اجماع امت کو ہی حجت شرعیہ مانتے ہیں اور قیاس کا مطلقا انکار کرتے ہیں۔ مجھے بتلائیے کہ میرا خیال کہاں تک درست ہے۔ ایک بات ملحوظ خاطر رہے کہ مسلک اہلحدیث کا علمائے خواص و عام تمام کہ تمام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ ،امام ابن قیم رحمہ اللہ امام ابن کثیر رحمہ یا ماضی قریب میں شیخ الاسلام محمد بن عبدالوہاب رحمہ اللہ وغیرہ کو اپنے "مسلک اہلحدیث" کے مستند و معتبر ائمہ اہلسنت کی حیثیت سے پیش کرتے ہیں۔ جبکہ ان مذکورہ ائمہ کرام کا "اہل سنت" میں شامل ہونا اور بعض کا متفقہ امام اہل سنت ہونا مشہور ہے۔ میرے انتہائی محترم و ذی وقار ! مجھے امید ہے کہ آپ مجھے جامع و مفصل جواب عنایت فرمائیں گے یا کم از کم بھی مجھے آپ سے "تشفی آمیز" اور مسکت جواب کی توقع ہے۔اللہ تعالی میرے اور آپ کے علم و عمل میں اضافہ فرمائے۔ آمین