• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 41670

    عنوان: کس کی تقلید کی جائے؟؟

    سوال: اگر کوئی غیر مسلم اسلام قبول کرتا ہے اور دین ِاسلام کو مکمل طور پر سمجھنے کے لئے قرآن و سنت اور اور چاروں اماموں کی تعلیمات کا مطالعہ کرتا ہے اور اس کے بعد کسی ایک امام کی تعلیمات کے مطابق اپنی بقایا دینی زندگی گزارتا ہے یا ان چاروں اماموں کی تعلیمات پر عمل کے بجائے کسی اور طرح اپنی بقایا زندگی گزارتا ہے تو کیا اس کے اس فیصلہ کو اجتہاد کہا جائے گا ؟ براہِ مہربانی میرے ای میل ایڈریس پر رابطہ کے بجائے اسی فورم پر جواب دیا جائے۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 41670

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1759-1399/B=11/1433 وہ اسلام قبول کرکے اسلام کی تعلیمات حاصل کرنے اور اسلام کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے کسی ماہر عالم کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کرے جب ہی اسے علم حاصل ہوسکتا ہے، پھر کسی ایک امام کی تقلید کرکے اپنی دینی زندگی گذارسکتا ہے اور اس کے علاہ اپنی من مانی زندگی گذارنا اتباع شریعت نہ ہوگا؛ بلکہ خواہش نفس ہی کا اتباع ہوگا۔ اسے ہرگز اجتہاد نہ کہا جائے گا، اجتہاد تو بہت اعلی وارفع مقام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند