عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 41670
جواب نمبر: 41670
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1759-1399/B=11/1433 وہ اسلام قبول کرکے اسلام کی تعلیمات حاصل کرنے اور اسلام کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے کسی ماہر عالم کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کرے جب ہی اسے علم حاصل ہوسکتا ہے، پھر کسی ایک امام کی تقلید کرکے اپنی دینی زندگی گذارسکتا ہے اور اس کے علاہ اپنی من مانی زندگی گذارنا اتباع شریعت نہ ہوگا؛ بلکہ خواہش نفس ہی کا اتباع ہوگا۔ اسے ہرگز اجتہاد نہ کہا جائے گا، اجتہاد تو بہت اعلی وارفع مقام ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند