• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 3130

    عنوان:

    میں ڈرتاہوں کہ کہیں میرے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ براہ کرم، میرے سوال کا جواب دیں تاکہ میں کونسل سے بحث کرسکوں۔میری بیوی نے ایک انگلش کورٹ طلاق کے لیے درخواست دی ہے نیز برٹش شریعہ کونسل ( BSC) میں خلع کے لیے بھی درخواست پیش کی ہے۔ میں ڈاکٹر ہوں ، میں نے اچھی طرح اس کی دیکھ بھا ل کی ہے اور ازدواجی تقاضے کو پوراکیا ہے۔ اس کے مطالبات یہ ہیں کہ میں اس کے والدین کے گھر کے قریب ایک گھرخرید وں ، اسے اس کی مرضی کے مطابق ملازمت کرنے دوں، نتیجہ کے طور پر میں موجودہ شہر میں اپنی میڈیکل ملازمت ترک کروں اور کوئی ایسی ملازمت تلاش کروں جس سے وہ خوش ہو۔ وہ میری اجازت کے بغیرمیرے گھر سے چلی گئی ہے ، ہم دونوں کے جداہوئے چودہ مہینے ہوگئے ہیں۔ ہمار ایک بچہ ہے مگر و ہ مجھے اس سے ملنے نہیں دیتی ہے۔ میں پاکستانی شہری ہوں، میری بیوی اور میرے بچے کوپاکستانی وبرطانوی دونوں کی شہریت حاصل ہے۔ میر ے سوالات یہ ہیں۔۔۔؟؟

    سوال:

    میں ڈرتاہوں کہ کہیں میرے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ براہ کرم، میرے سوال کا جواب دیں تاکہ میں کونسل سے بحث کرسکوں۔میری بیوی نے ایک انگلش کورٹ طلاق کے لیے درخواست دی ہے نیز برٹش شریعہ کونسل ( BSC) میں خلع کے لیے بھی درخواست پیش کی ہے۔ میں ڈاکٹر ہوں ، میں نے اچھی طرح اس کی دیکھ بھا ل کی ہے اور ازدواجی تقاضے کو پوراکیا ہے۔ اس کے مطالبات یہ ہیں کہ میں اس کے والدین کے گھر کے قریب ایک گھرخرید وں ، اسے اس کی مرضی کے مطابق ملازمت کرنے دوں، نتیجہ کے طور پر میں موجودہ شہر میں اپنی میڈیکل ملازمت ترک کروں اور کوئی ایسی ملازمت تلاش کروں جس سے وہ خوش ہو۔ وہ میری اجازت کے بغیرمیرے گھر سے چلی گئی ہے ، ہم دونوں کے جداہوئے چودہ مہینے ہوگئے ہیں۔ ہمار ایک بچہ ہے مگر و ہ مجھے اس سے ملنے نہیں دیتی ہے۔ میں پاکستانی شہری ہوں، میری بیوی اور میرے بچے کوپاکستانی وبرطانوی دونوں کی شہریت حاصل ہے۔ میر ے سوالات یہ ہیں:

    (۱) برٹش شریعہ کونسل کا کہنا یہ ہے کہ ہمیں اس ( میری بیوی ) کو اس کے سسر ا ل بھیجنے کی طاقت نہیں اس لیے نکاح کو ختم کرنے کے علاہ ہمارے پاس کو ئی چارہ نہیں ۔ کیا یہ صحیح ہے؟ جب خلع کے لیے کوئی جائز وجہ نہیں ہے تو وہ شادی کو کیسے فسخ کرسکتے ہیں؟ ان کو یہ کرنے کا حق کیسے ہے؟

    (۲) سمجھوتے کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں ہیں ، وہ خلع کر انے پرمصر ہے اس لیے میں نے برٹش شریعہ کونسل سے کہامیں اس کو رشتہ برقراررکھنے کے لیے مجبور نہیں کر رہاہوں اگر وہ میرے گھرآنے پر راضی نہیں ہے۔ تاہم اگروہ خلع کرانا چاہتی ہے تووہ میری شرئط قبو ل کرے ، میرے شرائط یہ ہیں ، (الف ) برطانیہ اور پاکستان کے درمیان سات سال کی عمر تک ملنے کے حقوقکا قانونی تحریری معاہدہ۔ (ب) قانونی تحریری معاہدہ ہو کہ سات سال کے بعدببچہ کی دکھ بھا ل ماں کے بجائے باپ کرے۔ (ت) تحریری قانونی معاہدہ ہوکہ بچہ کے پورے اخراجات اسلامی حکم کے مطابق قبول کئے جائیں نہ کہ سول انگلش کورٹ کے مطابق۔(ث) مہر اور زیورات کی واپسی۔ (۵) ۴۰۰۰۰ / روپئے کی ادائے گی( کیونکہ انگلش سول کورٹ میں خلع کا معاملہ طے کرنے کے لیے وہ یہ رقم مانگ رہی ہے ) میر اکہنا یہ ہے کہ اسلامی رو سے اسے مجھ سے روپئے لینے کا کوئی حق نہیں ہے ۔ میری بیوی فائدہ اٹھانے کے لیے انگلس کورٹ کاسہا را لے رہی ہے اور اسلامی قانون کی تحقیر کر رہی ہے۔ میں اسلامی طریقے سے اپنی اور بچہ کی حفاظت کرناچاہتاہوں ۔

    (۳) BSC کا کہناہے کہ ہم لوگ اس سے مہر اور زیورات واپس کرنے کے لیے کہہ سکتے ہیں لیکن دوسری شرئط قبول کرنے کے لیے اسے مجبور نہیں کر سکتے ہیں کیونکہ بچہ کی دیکھ بھال اور روپئے کے معاملے میں ہمیں کو ئی حق نہیں ہے ۔ میری تمام شرئط پوری ہوئے بغیرمیں اسے چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہوں ۔ کیا اب بھی BSC شادی کو فسخ کرسکتاہے؟

    (۴) میر ی بیوی خلع کرانے کے لیے BSC سے مددلے رہی ہے، بچہ کی دیکھ بھال اوردیگر مسائل کے لیے اسلامی قوانین کو نہیں ماننا چاہتی ہے۔ کیا BSC ان وجوہات کی بناپر اس کی درخواست مسترد کر سکتاہے تاآنکہ اسلامی قوانین کو مان لے؟ براہ کرم، میرے ان تمام سوالوں کا جواب دیں ۔ آپ کے جواب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 3130

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1362/ ب= 1221/ ب

     

    شادی ہونے کے بعد بیو ی کو اپنے شوہر کے تابع ہوکر رہنا چاہیے، جہاں وہ رہے یا رکھے وہیں رہنا چاہیے اس لیے بیوی کا اپنے والدین کے قریب گھر خریدنے کا شوہر سے مطالبہ کرنا اور شوہر کی اپنی میڈیکل ملازمت کو ترک کرانا بیجا مطالبہ ہے۔ نیز بیوی کا شوہر کی اجازت کے بغیر میکہ چلی جانا اور چودہ مہینہ سے جدا رہنا یہ بیوی کی سرکشی ہے۔

    (۱) شرعی اعتبار سے برٹش شریعہ کونسل کا کہنا صحیح نہیں ہے۔ (۲) خلع کے سلسلہ میں آپ کے شرائط صحیح ہیں۔ (۳) جب آپ کی بیوی خلع پر خود راضی ہے تو ایسی حالت میں آپ کے طلاق دینے کے بعد دونوں میں تفریق ہوگی۔ BSC کو ایسی حالت میں فسخ نکاح کا حق نہیں ہے۔ (۴) جی ہاں مذکورہ وجوہات کی بنیاد پر BSC اس کی درخواست مسترد کرسکتا ہے۔ اسلامی قوانین کا پاس و لحاظ کرنا اسے ماننا اس پر عمل کرنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند