• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 176280

    عنوان: بیوی کو طلاق دینے کی نیت نہیں تھی، اچانک فون پر بول پڑا میری طرف سے طلاق طلاق، طلاق۔

    سوال: سوال یہ ہے کہ مرد کی بیوی کو طلاق دینے کی نیت نہیں تھی، اچانک فون پہ بول پڑا (میری طرف سے طلاق طلاق، طلاق، یہی جملہ تھا کہ بیچ میں ہی بیوی نے کال کاٹ دیا تو کیا حکم ہوگا؟

    جواب نمبر: 176280

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 556-390/SN=06/1441

    ”طلاق ، طلاق ، طلاق“ یہ صریح الفاظ ہیں، اِن سے وقوع طلاق کے لئے نیت ضروری نہیں ہے؛ لہٰذا اگر شوہر نے واقعتاً بیوی کو یہ الفاظ کہے ہیں تو بیوی پر طلاقِ مغلظہ واقع ہوگئی اور بیوی حرمت غلیظہ کے ساتھ شوہر پر حرام ہوگئی۔ طلاق کا نیت نہ ہونا وقوعِ طلاق میں مانع نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند