• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 175897

    عنوان: ’’میں نے غصے سے بیوی کو کہا نہ تم میں بیوی کی کچھ صفات ہیں اور نہ تم عورت نہ بیوی ہو...‘‘ اس جملے كا كیا حكم ہے؟

    سوال: ایک دن میری بیوی نے میرے بچے کا خیال نہ رکھا اور اس کو چوٹ لگی میں نے غصے سے بیوی کو کہا نہ تم میں بیوی کی کچھ صفات ہیں اور نہ تم عورت نہ بیوی ہو اور پھر کہا نہ کرو بیوی پن ٹھیک ہے ۔ ان سب میں میرا خیال یہ تھا کہ تم اپنی ذمہ داری نہیں نبھا سکتی ،طلاق کا تو میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔۔ اب اپ مفتی صاحبان بتائیں کہ بغیر نیت کے کہی طلاق تو نہیں ہوئی اس جملوں سے ۔

    جواب نمبر: 175897

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 455-415/M=05/1441

    صورت مسئولہ میں جب کہ مذکورہ جملے سے آپ کی نیت طلاق دینے کی بالکل نہیں تھی تو آپ کی بیوی پر کسی قسم کی کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی۔ ولو قال: ما أنتِ لي بامرأة أو لستُ لکِ بزوج ، ونوی الطلاق یقع أبي حنیفة رحمہ اللہ (ہندیة: ۱/۴۴۳، ط: اتحاد دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند