معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 166827
جواب نمبر: 166827
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 226-199/D=3/1440
شوقیہ کتاپالنا جائز نہیں ہے، اس لئے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس گھر میں کتا ہو اس گھر میں فرشتے نہیں آتے ہیں (بخاری شریف: ۲/۸۸۰، ط: اتحاد دیوبند) البتہ مکان اور کھیتی کی حفاظت کے لئے یا جانوروں کو شکار کرنے کے لئے کتا پالنے کی شرعاً اجازت ہے۔ وفي الأجناس لاینبغي أن یتخذ کلبا إلا أن یخاف من اللصوص أو غیرہم ․․․․․ ویجب أن یعلم بأن اقتناء الکلب لأجل الحرس جائز شرعاً ، وکذلک اقتناوٴہ للاصطیاد مباحٌ ، وکذلک اقتناوٴہ لحفظ الزرع والماشیة جائز (الہندیة: ۵/۴۱۶، ط: اتحاد دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند