معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 161383
جواب نمبر: 16138301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:911-788/D=9/1439
اس طرح زبان ہلنے اور دل میں وساوس آنے سے طلاق نہیں پڑتی جب وساوس پیدا ہوں تو دماغ کسی دورسے کام میں لگالیں اور وسوسہ کی طرف سے ذہن ہٹالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
جواب نمبر3758کے تعلق سے۔ یہ کیسے ممکن ہے کہ لفظ: میں اسے چھوڑ دیا, ایک رجعی طلاق کی طرف لے جاسکتی ہے؟ سب سے پہلے اس شخص کی نیت پوچھنی چاہیے؟ دوسرے یہ کہ الفاظ مبہم ہیں اور اردو میں ایک واضح طلاق کی جانب نہیں رہنمائی کرتے ہیں (میں نے اس کو جانے دیا)۔ یہ ممکن ہے کہ اس نے مراد لیا ہو کہ اس نے اس کو اس کی مرضی پر چھوڑ دیا یا اس کو گھر چھوڑنے دیا۔ یا صرف اس سے بیزار ہوگیا۔ یہ طلاق عرف میں کیسے صریح ہے؟ اگر اس سے طلاق واقع ہوتی ہے تو یہ طلاق بائن ہوگی کیوں کہ الفاظ مبہم ہیں۔ یہ یقین کرتے ہوئے کہ یہ جماع کے بعد واقع ہوا ۔ مجھے امید ہے کہ آپ اپنے جواب کا اندازہ لگائیں گے کیوں کہ یہ بہت ہی سیریس ہے۔ (۲)آپ نے یہ بیان کیا ہے کہ پیپر پر دی ہوئی طلاق جب بیوی اسی مجلس میں موجود ہے بے اثر ہے (جواب نمبر2699) ۔ ہم فقہ کی کتابوں میں یہ مسئلہ کہاں معلوم کرسکتے ہیں؟ میں نے دارالعلوم کراچی کے مفتیان کرام سے رابطہ کیا اور انھوں نے بیان کیا کہ واقع ہوجائے گی چاہیے بیوی موجودہے یا نہیں حتی کہ اگر چہ اس شخص نے الفاظ ادا نہیں کئے ہیں۔
2451 مناظردباؤ پر تحریری طلاق كا حكم؟
5454 مناظرایک
ماں کو اس کی بیٹی کے لیے فتوی درکار ہے مندرجہ ذیل حالات میں: (۱)کیوں کہ میرے داماد نے میری
بیٹی کو بروز 23جولائی 2009کے دن موبائل پر بات چیت کرتے کرتے دونوں میں جھگڑا
ہونے لگا، غصہ میں اس نے کہا کہ تم مجھ پر بہت شک کرتی ہو، او رفون کاٹ کر طلاق کا
ایس ایم ایس بھیج دیا جسے میری لڑکی نے دیکھتے ہیں ڈلیٹ (مٹا) دیا او ررونے لگی۔
واضح ہو کہ ان دونوں میں ازدواجی تعلقات بھی تھے۔ اس کے پچیس دن کے بعد اس نے فون
پر کہا کہ میں بہت شرمندہ ہوں میں اپنے الفاظ واپس لیتا ہوں اور اس بات کی انٹر نیٹ
پر اس نے ایک مثال بھی دکھلائی کہ الفاظ چالیس دن کے اندر واپس لینے سے طلاق نہیں
ہوتا ہے۔ دوسرے کچھ ملکوں کی بھی مثال بتلائی کہ ملیشیا میں ایس ایم ایس کے طلاق
کو مانا جاتا ہے۔ ایسے میں میرا سوال ہے کہ طلاق ہوئی کہ نہیں؟ (۲)میری لڑکی کا نکاح بروز
منگل 6فروری 2007دن کے ایک بجے بمقام، اندرا نگر رہواسی سنگھ، گراؤنڈ فلور، باندرہ ...
میں پچاس سال کی شادی شدہ عورت ہوں اسلام پر مکمل یقین رکھتی ہوں۔ میں نے ایک شخص سے 1982میں شادی کی جو کہ دبئی میں نوکری کرتا ہے۔ وہ اٹھارہ مہینوں کے بعد پینتالیس دن کی چھٹی پر آئے اور اس قیام کے دوران میرے ساتھ بہت لاپرواہ رہے۔ وہ وہاں سے میری اور میرے معصوم بچوں کی ضروریات کے لیے پیسہ بھیجنے کے لیے فکرمند بھی نہیں ہیں۔ ایک دن 1987کو دبئی سے ایک خط موصول ہوا جس میں لکھا تھا: کیوں کہ تم اسلام پر نہیں چلتی ہو اس لیے میں تم کو طلاق دے رہا ہوں۔ اور اس نے یہ جملہ تین مرتبہ دہرایا۔ میں اور میرے والدین نے اس کی طلاق کوقبول کرلیا ہے۔۔۔؟
2086 مناظرمشروط طلاق کی شرط ختم کی جاسکتی ہے یا نہیں؟
12092 مناظرطلاق کے بارے
میں ایک سوال کرنا تھا کہ شوہر کسی بات پر بیوی سے شرط لگائے کہ اگر تم یہ کام
کروگی تو تم کو طلاق اور بیوی غلطی سے وہی کام کردیتی ہے تو کیا طلاق واقع ہوجائے
گی؟
(۲) دوسری
بات یہ ہے کہ شوہر بھول جاتا ہے کہ اس نے ایک بار طلاق کی نیت کی تھی یا تین بار،
ایسی صورت میں کتنی طلاق واقع ہوں گی اگر ایک طلاق واقع ہوئی تو اس کا کیا ازالہ
ہے، اگر تین ہوئیں تو اس کا کیا ازالہ ہے؟ اور کیا شوہر طلاق کی شرط واپس لے سکتا
ہے؟
کیا فرماتے ہیں علماء دین و شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں: جناب نعمت اللہ صاحب نے اپنی بیوی رضوانہ انجم سے فون پر جھگڑا کرتے ہوئے رضوانہ کی بہن (نعمت اللہ صاحب کی سالی) سے کہا کہ ?میں چھوڑتا ہوں تمھیں پال لیو?پھر اسی گفتگو کے دوران چند منٹوں کے بعد رضوانہ سے دو مرتبہ کہا ?جاگے میں تجھے طلاق دیا? (جاگے کا لفظ کرناٹک کے عرف عام میں چلے جانے کے لیے استعمال کرتے ہیں)۔ فون کا اسپیکر آن تھا، اور اس گفتگو کو رضوانہ کے بھائی نے بھی سنا۔ گویا طلاق کے جملے کو خود رضوانہ نے اونر اس کے چھوٹے بھائی اور چھوٹی بہن نے بھی سنا۔ اب نعمت اللہ صاحب اپنے طلاق کے جملے سے مکر رہے ہیں۔ اور انکار کر رہے ہیں، تو کیا رضوانہ اور اس کے بھائی بہن کی گواہی سے طلاق مانی جائے گی یا نہیں؟ واقعہ تو اپنی جگہ حقیقت ہے۔ رضوانہ اور نعمت اللہ صاحب کے مابین آٹھ سالوں سے ازدواجی تعلقات بھی نہیں ہیں۔ نعمت اللہ صاحب نے اب دوسری شادی بھی کرلیا ہے۔ اور رضوانہ کو نہ طلاق دینے کا اقرار کرتا ہے اور خلع کے لیے وہ رضوانہ کے نام پر جو زمین ہے وہ مانگ رہا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ رضوانہ اور اس کے بھائی و بہن کی شہادت پر طلاق واقع ہوگئی یا نہیں؟ اور واضح رہے کہ اب مستقل تین سالوں سے دونوں الگ الگ ہی رہ رہے ہیں۔ نیز یہ بھی واضح فرمائیں کہ ایک عورت اپنے مرد کے ساتھ رہتے ہوئے جب اس کے مابین ازدواجی تعلقات بھی نہ ہوں، تو وہاس طرح کی مصیبت کب تک برداشت کرتی رہے۔ ایسی صورت میں اب رضوانہ کیا کرے؟ کیا وہ اب دوسری شادی کرسکتی ہے؟
5074 مناظر