• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 159532

    عنوان: محض طلاق كا خیال آنے سے طلاق نہیں پڑتی

    سوال: (۱) حضرت مفتی صاحب! مجھے ہر وقت طلاق کے وسوسے آتے ہیں۔ مجھے بیوی سے بات کرتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے کہ کوئی لفظ کنائی زبان سے نہ نکل جائے، جیسے مجھ سے کہے کہ میں اپنے گھر جانا چاہتی ہوں تو میں جواب میں کہوں ٹھیک ہے، میں تمہیں ایک مہینے کے لیے تمہارے گھر چھوڑ دیتا ہوں۔ یا تم خود چلی جاوٴ۔ اس طرح کے جملے بولنے سے میرے ذہن طلاق کا خیال آیا، پھر شیطان وسوسہ ڈالتا ہے کہ اس طرح کے جملے بولنے سے تو طلاق ہو جاتی ہے۔ (۲) ایک دن میری بیوی سے معمولی جھگڑا ہوا، اس کے بعد میں بازار چلا گیا، دو تین گھنٹے بعد آیا، غصہ بھی کم ہو چکا تھا، بیوی نے کہا کھانا کھالو، ہم کھانا کھانے لگے (بیوی اور بچوں کا اس دن نانی کے یہاں جانے کا پروگرام تھا یعنی پہلے سے ہی تیاری کر رکھے تھے ٹیکسی خوشی میں) کھانے کے دوران میں نے تھوڑا غصہ میں بچوں سے کہا یا بیوی سے، صحیح یاد نہیں ”جلدی سے کھانا کھاوٴ اور جاوٴ یہاں سے“ اس وقت میری کوئی نیت نہیں تھی، لیکن کہنے کے بعد خیال آیا کہ کہیں اس جملے سے طلاق تو نہیں ہوگئی، جب کہ مجھے یقین ہے کہ طلاق کے ارادے سے نہیں کہا، مگر شیطان وسوسہ ڈال رہا ہے کہ کہیں تھوڑی بہت نیت ہوئی تو۔ میں بہت پریشان ہو گیا۔ اب یہ جملہ میرے دماغ سے نہیں نکل رہا ہے حالانکہ میں نے یہ جملہ طلاق کے ارادے سے کہا ہی نہیں۔ میں کیا کروں، بہت پریشان ہوگیا ہوں۔ براہ کرم، میری راہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 159532

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:674-599/D=7/1439

    جب اس طرح کے وسوسے آئیں تو ذہن اس جانب سے ہٹاکر دوسرے کسی کام کی طرف لگالیں جو صورتیں آپ نے لکھی ہیں وہ وسوسہ شیطانی کے سوا کچھ نہیں ”گھر چھوڑدیتا ہوں، یا تم خود چلی جاوٴ“ وغیرہ الفاظ زبان سے نکلے تو کیا ہوا یہ الفاظ بوقت ضرورت بولے ہی جاتے ہیں ان سے طلاق کا وسوسہ پیدا ہونا شیطانی حرکت ہے جس کا علاج یہی ہے کہ اس جانب سے توجہ ہٹالی جائے اور یہ بھی یاد رکھی کہ طلاق کا خیال آنے سے کسی قسم کی طلاق واقع نہیں ہوتی۔

    (۲) ”جلد سے کھانا کھاوٴ اور جاوٴ یہاں سے“ ان الفاظ سے بھی کوئی طلاق نہیں ہوئی یہ تو دن رات بولے جانے والے الفاظ اور جملے ہیں ان میں طلاق کا کیا دخل۔ جب شیطان وسوسہ ڈالے تو کلمہ طیبہ پڑھ کر اس سے کہہ دو کہ اللہ کا قول حق ہے تیرا وسوسہ باطل ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند