معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 157128
جواب نمبر: 15712801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:321-275/D=4/1439
بیوی کے گھر والوں سے کہنا کہ اسے اپنے گھر لیجاوٴ اگر شوہر نے طلاق کی نیت سے کہا ہوگا تو ایک طلاق بائن واقع ہوگئی اور اگر نیت نہ ہو تو کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر
ایک شخص نے اپنی بیوی سے کہا [برائے کرم مجھ کو چھوڑ دو] لیکن اس نے اس کو طلاق
دینے کی کوئی نیت نہیں کی تھی لیکن وہ یہ چاہتا تھا کہ وہ اس کو کمرہ میں تنہا
چھوڑ دے۔ کیا اوپر مذکور الفاظ کو کہنے سے نکاح پر فرق پڑے گا؟یاد رہے کہ اس میں
طلاق دینے کی کوئی بھی نیت نہیں تھی۔
میں ایک سرکاری ڈاکٹر ہوں اورمیرے پہلے شوہر سے میرے دو بچے ہیں۔ 6 مئی 2006 کو میں نے دوسری شادی کی اوردوسرے شوہر سے میرا ایک تین ماہ کا لڑکا ہے۔ جب میرا لڑکا پندرہ دن کا تھا تو اس نے موبائل پر مجھے دومرتبہ طلاق دی۔اس کے بعد اس نے طلاق کے دوماہ کے بعدموبائل پر مجھ سے دوبارہ رابطہ کیا ۔ اس نے مجھ سے کہا کہ وہ مجھے دوبارہ قبول کرلے گا اگر میں اپنا تین ماہ کا بچہ اس کی بہن کو دے دوں جس کے کوئی اولاد نہیں ہے۔ لیکن میں اپنا لڑکا اس کو نہیں دینا چاہتی ہوں، کیوں کہ وہ جاہل ہے اورمجھے ذہنی طورپر ٹارچر کرتی ہے۔ اب میں یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کیا میں مطلقہ ہوگئی تھی یا کہ نہیں؟ نیز مجھے بتائیں کہ اب مجھے کیا کرنا چاہیے؟ میں اپنے بچہ کو بھی چاہتی ہوں اور اپنے شوہر کو بھی چاہتی ہوں۔ اگر کوئی وظیفہ ہو جس سے میرے شوہر کا دل نرم ہوجائے تو مجھے وہ بھی بتادیں۔
2256 مناظرہندوستان
میں قاضی نکاح کن حالات میں فسخ کرسکتا ہے، اگر فریاد لڑکی کی طرف سے ہوئی ہو اور
معاملہ دارالقضا میں چل رہا ہو؟
میرے شوہر نے مجھے ایک مرتبہ 10/30/2008کو طلاق دی ، یہ کہتے ہوئے کہ میں نے طلاق دی۔ اس کے بعد سے ہم نے کوئی جسمانی تعلق قائم نہیں کیا ہے۔ دو تین ماہ کے بعد اس نے میرے قریب آنے کی کوشش کی لیکن جو کچھ انھوں نے میرے ساتھ کیا تھا اس کی وجہ سے میں اتنی زیادہ برہم تھی کہ میں نے اس کو اپنے قریب نہیں آنے دیا۔ میرا سوال ہے کہ اس بارے میں کیا حکم ہے؟ کیا طلاق واقع ہوچکی ہے؟ ہم نے چھ ماہ سے کوئی جسمانی تعلق قائم نہیں کیا ہے؟
2272 مناظرایک صاحب سعودی عرب میں کام کرتے ہیں اور
کافی عرصہ ہوگیا ان کے پیچھے بیوی کا آوارہ پن کئی سالوں سے جاری تھا اب وہ کھل کر
آوارگی پر اتر آئی۔ اب وہ سعودی سے آئے بیوی نہیں سدھری تو انھوں نے اپنی بیوی کو
نکال دیا۔ (۱)اب اس
شخص کو طلاق دینی چاہیے یا نکاح پہلے ہی ٹوٹ گیا ہے؟ (۲)یا اس صورت میں بھی دونوں کے رہنے کی
گنجائش ہے؟
اگر کوئی شخص فون پر طلاق
دیتا ہے جب کہ وہ شراب پئے ہوئے ہے، تو کیا یہ طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟اگر واقع
ہوجائے گی تو اس شخص کو کیا کرنا چاہیے؟