معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 156712
جواب نمبر: 15671231-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:345-285/B=3/1439
صورت مسئولہ میں اس جملہ سے کوئی طلاق واقع نہ ہوئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت
میرے دو سوال ہیں (۱)زید
اپنی بیوی سے فون پر بات کرتے کرتے غصہ میں یہ کہا کہ اگر تم کو میرے ساتھ نہیں
رہنا ہے تو [طلاق لے لو] حالانکہ نیت میں طلاق دینے کی نہیں ہے کیا طلاق ہوجائے
گی؟ (۲)یا
پھر غصہ میں کہا کہ طلاق لے لو اور چلی جاؤ یہاں بھی طلاق دینے کی نیت نہیں ہے۔
برائے مہربانی جواب آج ہی دیں ممنون رہوں گا۔
گیارہ
سال پہلے میرے دوست نے ایک عیسائی لڑکی سے شادی کی اور اس نے اس کو اسلام قبول
کروایا اس کے بعد کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے وہ لوگ ایک دوسرے سے علیحدہ ہوگئے اور
ایک دوسرے سے کبھی بھی رابطہ نہیں قائم کئے۔ او ر2005میں اس عورت نے ایک دوسرے مرد
کے ساتھ شادی کر لیا اوراس کے اس سے دو بچے ہیں لیکن اس کے شوہر نے اس کو طلاق دے
دی اور وہ اپنے دوبچوں کے ساتھ رہ رہی ہے۔ اب میرا دوست اس کو دوبارہ قبول کرنا
چاہتاہے۔ تو ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا اس کے ساتھ نیا نکاح کرکے اس کو دوبارہ
قبول کرنا ممکن ہے؟
میرے اور میرے شوہر کے درمیان اکثر ناراضگی
ہونے پر ہم لوگ کہہ دیتے ہیں کہ اب میرے پاس مت آنا وہ کہتے ہیں نہیں آؤں گا۔ اس
کے بعد ہم لوگوں کی ناراضگی دور ہونے پر ہم پھر ملتے ہیں تو کیا یہ گناہ ہوگا؟ اگر
ہاں، تو اس کا کفارہ کیا ہے؟
7اکتوبر2009کو میں نے اپنی بیوی کو تین بار طلاق کہہ کر طلاق دے دیا۔
میری طلاق کے وقت میری بیوی کا بھائی اس کی بیوی اور میرا خالہ زاد بھائی ساتھ میں
تھے ۔میری پریشانی یہ ہے کہ میری سسرال والے اب یہ کہہ رہے ہیں کہ طلاق نہیں ہوا،
کیوں کہ کوئی گواہ یا کاغذی کام نہیں ہوا۔ کیا طلاق مکمل ہوئی اور کیا اس کے لیے
مجھے کاغذی کاروائی بھی کرنی پڑے گی؟ اب میری بیوی مائکہ میں ہے۔ کیا کوئی اور بھی
طریقہ ہے جس سے میں اسے طلاق دے سکوں؟