• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 2408

    عنوان:

    مجھے ہاضمہ کی خرابی کا مسئلہ رہتاہے جس کی وجہ سے نماز میں میں ہر وقت سونگھتا رہتا ہوں کہ بدبو آتی ہے یا نہیں؟

    سوال:

    میری عمر ۳۵/سال ہے اور میں پابندی سے نماز پڑھتا ہوں۔ میں آج کل ایک مسئلہ کی وجہ سے پریشان ہوں۔ مجھے ہاضمہ کی خرابی کا مسئلہ رہتاہے جس کی وجہ سے نماز میں میں ہر وقت یہاں سونگھتا رہتا ہوں کہ بدبو آتی ہے یا نہیں۔ قیام میں، سجدے میں، رکوع میں، بس اسی طرف دھیان رہتاہے، جب بھی بد بو آتی ہے، نماز توڑ دیتا ہوں، اس کی وجہ سے ا کثر یہ دماغ میں رہتاہے کہ میری نماز ہوئی یانہیں؟ اب آجکل وقت سے اس کو نطر انداز کرنے کی کوشش کر رہاہوں مگر میرا دھیان نہیں ہٹتا اور میں سب سے اخیر صف میں نماز پڑھ نے کی کوشش کرتا ہوں کہ نماز توڑکر نکلنے میں آسانی ہو۔ پہلی صف میں نماز پڑھنے سے گھبراتا ہوں اس مسئلہ کی وجہ سے بہت پریشان ہوں کہ کیا واقعی یہ ہے یا پھر میرا وہم ہے۔ براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 2408

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1072/ ج= 1072/ ج

     

    آپ نماز بالکل دھیان لگاکر پڑھیں اور ادھر ادھر ذہن نہ لے جائیں، آپ کا وضو اس وقت تک نہیں ٹوٹے گا جب تک کہ آپ خروج ریح کی آواز سن نہ لیں یا آپ کو خروج ریح کا یقین نہ ہوجائے۔ آپ بدبو سونگھنے کی کوشش نہ کریں، آپ اس کے مکلف نہیں ہیں۔ یہ محض وہم اور وسوسہ ہے۔ اسی وہم کو ختم کرنے کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا: إذا وجد أحدکم في بطنہ شیئاً فأشکل علیہ أخرج منہ شيء أم لا۔ فلا یخرجن من المسجد حتی یسمع صوتاً أو وجد ریحاً یعنی اگر تم میں سے کسی کے پیٹ میں کچھ خرابی ہو اور اس کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہوجائے کہ کچھ نکلا یا نہیں یعنی خروجِ ریح ہے یا نہیں؟ تو وہ مسجد سے ہرگز نہ کلے یہاں تک کہ وہ آواز سن لے یا بدبو محسوس کرلے، جس کا مطلب یہ ہے کہ جب تک خروجِ ریح کا یقین نہ ہوجائے۔ وہ مسجد سے نہ نکلے، بلکہ نماز پڑھتا رہے۔ کما في الأشباہ: ۷۵)

    No definition found


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند