عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 177352
جواب نمبر: 177352
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:615-498/N=8/1441
اگر کسی باوضو شخص کے جسم پر باہر سے آکر کوئی نجاست لگ جائے تو اس سے اُس کا وضو نہیں ٹوٹے گا؛ کیوں کہ اگلی، پچھلی شرمگاہ سے کچھ نکلنے یا جسم کے کسی بھی حصے سے ناپاک چیز خارج ہونے یا سونے وغیرہ سے وضو ٹوٹتا ہے، باہر کی ناپاکی جسم پر لگ جانے سے وضو نہیں ٹوٹتا؛ البتہ جسم کا وہ حصہ ناپاک ہوجائے گا اور نماز کے لیے صرف اُس حصے کا دھونا کافی ہوگا۔
مستفاد:والکلام الفاحش لا ینقض الوضوء وإن کان في الصلاة؛ لأن الحدث اسم لخارج نجس، ولم یوجد ھذا الحدث في الکلام الفاحش (المحیط البرہاني، کتاب الطھارات، الفصل الثاني في ما یوجب الوضوء، ۱: ۲۱۶، ت: نعیم أشرف، ط: باکستان)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند