• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 173203

    عنوان: دانتوں میں پھنسی ہوئی چیز كے ساتھ غسل كرنا؟

    سوال: امید ہے مزاج بخیر ہوں گے، مولان میں جاننا چاہ رہا تھا کہ میرے دانتوں میں ہمیشہ کچھ پہنسا رہتا ہے جو کہ کسی طرح سے نہیں نکلتا یا کچھ جگہیں ایسی بھی ہیں جہاں کی صفائی کے بعد نکل بھی جاتا ہے، لیکن اکثر فجر سے پہلے جب غسل کے لئے چلا جاتا ہوں تو دانتوں کا پہنسا نکالنا بھول جاتا ہوں۔ برائے مہربانی یہ بتائے کہ کیا اس طرح میرا غسل ہوجائیگا یا نہیں کیا اس غسل کے بعد نمازیں قبول ہوں گی یا نہیں؟ شش و پنچ میں اس لئے مبتلا ہوں کہ غسل کی شروعات میں غرارہ کرنا تین مرتبہ ضروری ہے تو کیا اگر دانتوں کا پہنسا نہیں نکالتا تب میرا غسل صحیح ہوگا یا نہیں۔ برائے مہربانی جلد جواب سے مطمئین فرمائیں۔ شکریہ نیز مولانا میرے اور میرے خاندان بھائی بہنوں وسبھی جملہ رشتہ داروں نیز دوستوں کی صحت وعافیت نیز پریشانیوں سے بچنے کے لئے اور سبھی کے ایمان کی سلامتی کے لئے خصوصی دعا کی درخواست ہے۔ ساتھ ہی دادی جان ووالد صاحب کی صحت اور والدہ محترمہ کی مغفرت کی خصوصی دعا کی بھی درخواست ہے۔

    جواب نمبر: 173203

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 82-81/M=01/1441

    غسل سے پہلے دانتوں میں پھنسی ہوئی چیز یاد آجائے اور اسے بآسانی نکالنا ممکن ہو تو نکال لینا چاہئے اور اگر نکالے بغیر ہی غسل کر لیا تو بھی غسل درست ہو جاتا ہے کیوں کہ دانتوں میں پھنسی ہوئی کھانے کی چیز نرم اور قلیل مقدار میں ہونے کی وجہ سے پانی پہونچنے سے مانع نہیں ہوتی۔ ولا یمنع ما علی ظفر صباغ ولا طعام بین أسنانہ أو في سنہ المجوف بہ یفتیٰ الخ وفي الشامی: قولہ (بہ یفتی) صرح بہ فی الخلاصة وقال: لأن الماء شیء لطیف یصل تحتہ غالباً (درمختار مع الشامی: ۱/۲۵۹، ط: أشرفي دیوبند)

    اللہ تعالی آپ کو اور آپ کے اہل خانہ واعزہ کو صحت و عافیت اور جملہ پریشانیوں سے نجات عطا کرے اور مرحومین کی مغفرت فرمائے۔ (آمین)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند