• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 171983

    عنوان: پیشاب کے قطرات کا مریض نماز کس طرح پڑھے؟

    سوال: مجھے پیشاب کے بعد قطرے آتے ہیں، ریسرچ کے بعد پتا چلا کہ پانی چھڑک لیا کرو، میرا سوال یہ ہے کہ کیا مجھے ہر نماز سے پہلے ٹوائلیٹ جانے کا حکم ہے؟ مجھے اس میں بہت وقت لگ جاتاہے، پیشاب کے بعد میں تھوڑی دیر بیٹھا رہتا ہوں پھر تھوڑا سا پیشاب ہوتاہے (یہاں اگر اٹھ جاوٴں تو قطرہ نکلے گا تھوڑ اجھکنے پر) تو میں تھوڑی دیر اور بیٹھ جاتاہوں تو قطرہ نکلتاہے )یہاں اٹھنے پر نکلوں تو جھکنے پر قطرہ نکل سکتاہے، نہیں بھی) مجھے عضو ء کو دبانا ہوتاہے، قطرہ نکالنے کی کوشش کرنی پڑتی ہے، دو تین مرتبہ میں، پھر بھی باہر آنے پر قطرہ بھی نکلتاہے، کبھی نہیں نکلتاہے، زیادہ مجھے واپس ٹوائلیٹ جا کر عضوء کو دبا کر قطرہ نکالنے کی کوشش کرتاہوں، اس پورے کام میں پندرہ منٹ تک اوسطاً لگ جاتے ہیں، کبھی کبھی بیس پچیس منٹ پیشاب میں لگ جاتے ہیں، مجھے اوسی ڈی(ایک قسم کی بیماری) ہے، لیکن پیشاب کے قطرہ کا احساس ہوتاہے۔براہ کرم، تفصیل سے جواب دیں۔

    جواب نمبر: 171983

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:965-823/N=12/1440

    سوال سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ کوپیشاب کے بعد زیادہ سے زیادہ بیس،پچیس منٹ تک قطرے آتے ہیں، اس کے بعد دوبارہ پیشاب کرنے تک قطرے نہیں آتے ، یعنی: آپ کو مستقل قطرے آنے کی شکایت نہیں ہے، پس اگر ایسا ہی ہے تو آپ معذور شرعی نہیں ہیں اور جب آپ معذور شرعی نہیں ہیں تو وضو کے بعد جب بھی آپ کو پیشاب کا قطرہ آئے گا، آپ کا وضو ٹوٹ جائے گا اور آپ کو ناپاکی دور کرکے دوبارہ وضو کرنا ہوگا۔ اور آپ تمام نمازوں میں جماعت کے وقت سے تقریباً آدھا گھنٹہ پہلے استنجا کرلیا کریں؛ تاکہ جماعت کا وقت ہونے تک قطروں کا سلسلہ مکمل بند ہوجائے اور آپ شرمگاہ یا جہاں کہیں پیشاب کا قطرہ لگا ہو، اسے دھوکر اور وضو کرکے نماز باجماعت پڑھ سکیں۔ اور آپ اپنی بیماری کا کسی ماہر وتجربہ کار حکیم سے علاج بھی کرائیں؛ تاکہ آپ کی یہ پریشانی دور ہوجائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند