• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 171195

    عنوان: ووٹ کی روشنائی کے ساتھ وضو اور غسل کا حکم

    سوال: الیکشن میں میری ڈیوٹی لوگوں کی انگلیوں میں انک (سیاہی) لگانے کی تھی جس کی وجہ سے میری انگلیوں پر انک کی موٹی پرت جم گئی جو چھرانے سے بھی نہی چھٹتی ہے کئی مرتبہ چھرانے کی کوشش کی پر نہیں چھوٹا تو میں نے اسی حالت میں وضو کر کے نماز پڑھنی شروع کردی تو کیا میری نماز ہوئی؟ دوسرے یہ کہ اب کچھ دنوں کہ بعد وہ انک خود بخود اتر تا رہتا ہے اگر وضو بنانے کے بعد وہ انک اترا یا میں نے خود اتارا تو کیا مجھے دوبارا وضو کرنی پڑے گی ؟ براہ کرم جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 171195

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:891-878/N=12/1440

    (۱، ۲): الیکشن کے موقعہ پر بائیں ہاتھ کی انگشت ِسبابہ پر ووٹ دینے کی علامت ونشانی کے طور پر جو روشنائی لگائی جاتی ہے، اُس سے صرف رنگ چڑھتا ہے، پرت نہیں جمتی؛ البتہ اس روشنائی میں کیمکل کی آمیزش کی وجہ سے کھال کا اوپری حصہ متاثر ہوجاتا ہے اور بعض مرتبہ جب وہ روشنائی ختم ہوتی ہے تو کھال کا اوپری حصہ لے کر ختم ہوتی ہے، پس جب یہ محض رنگ ہے، اس کے ساتھ کوئی پرت نہیں جمتی تو اس کے ساتھ وضو اور غسل بھی درست ہوتا ہے اور نماز بھی ہوجاتی ہے۔ اور اگر کسی کی یہ روشنائی وضو یا غسل کے بعد زائل ہوئی تو اسے نہ وضو یا غسل لوٹانے کی ضرورت نہیں اور نہ روشنائی کا حصہ دوبارہ دھونے کی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند