عبادات >> طہارت
سوال نمبر: 169475
جواب نمبر: 169475
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:625-745/sd=11/1440
اگر بور کا سارا پانی کئی مرتبہ نکال دیا گیا ہے اور جانور کو گرے ہوئے اتنی مدت گذر چکی ہے کہ غالب گمان ہے کہ جانور کے اجزاء تحلیل ہوگئے ہوں گے، تو اس کا پانی پاک سمجھا جائے گا اور اگر ابھی زیادہ مدت نہیں گذری ہے اور اس کا قوی امکان ہے کہ گرا ہوا جانور نیچے موجود ہوگا، اسی وجہ سے پانی میں بدبو آرہی ہے، تو پانی ناپاک سمجھا جائے گا۔
قال الحصکفی : إلا إذا تعذّر کخشبة أو خرقة متنجسة۔ قال ابن عابدین : وأشار بقولہ متنجسة إلیٰ أنہ لابد من إخراج عین النجاسة میتة وخنزیر اہ ج قلت فلو تعذّر أیضا ففی القہستانی عن الجواہر لو وقع عصفور فیہا فعجزوا عن إخراجہ فما دام فیہا فنجسة فتترک مدة یعلم أنہ استحال وصار حمأة۔ ( الدر المختار مع رد المحتار )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند