• عبادات >> طہارت

    سوال نمبر: 168202

    عنوان: اٹیچ لیٹرین باتھ روم میں غسل خانہ کے حصہ میں وضو کرنے اور وضو وغیرہ کی دعائیں پڑھنے کا حکم

    سوال: کیا غسل خانہ اور بیت الخلاء جسکا ایک ہی دروازہ ہے اور بیت الخلاء کی سطح غسل خانہ کی سطح سے تقریبا ۹ انچ اونچی ہے ۔ کیا غسل خانہ کی جگہ پر دعائیں اور وضو وغیرہ کیا جا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 168202

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:499-429/N=6/1440

    صورت مسئولہ میں جب غسل خانہ اور بیت الخلاء دونوں ایک دوسرے سے واضح طور پر ممتاز وعلاحدہ ہیں؛ کیوں کہ بیت الخلاء کی سطح غسل خانہ سے تقریباً ۹/ انچ اونچی ہے تو اگر غسل خانہ کے حصہ میں بیت الخلاء کی بدبو وغیرہ محسوس نہیں ہوتی ہے تو غسل خانہ والے حصے میں وضو بھی کرسکتے ہیں اور وضو وغیرہ کے دوران دعائیں بھی پڑھ سکتے ہیں؛ البتہ دعائیں نہایت ہلکی آواز میں پڑھی جائیں،زور سے نہیں۔

    مستفاد: ویدخل الخلاء… والمراد بیت التغوط برجلہ الیسری …، و…یستعیذ …باللہ من الشیطان الرجیم قبل دخولہ وقبل کشف عورتہ (مراقي الفلاح مع حاشیة الطحطاوي علیہ، کتاب الطھارة، فصل في ما یجوز بہ الاستنجاء الخ، ص: ۵۱، ط: دار الکتب العلمیة بیروت)، قولہ:”قبل دخولہ“:الأولی التفصیل، وھو إن کان المعد لذلک یقول قبل الدخول، وإن کان غیر معد کالصحراء ففي أوان الشروع کتشمیر الثیاب مثلاً قبل کشف العورة، وإن نسي ذلک أتی بہ في نفسہ لا بلسانہ (حاشیة الطحطاوي علی المراقي)، وفي مسألتنا المکان کلہ غیر معد للخلاء بل المعد لہ ھو البعض من ذلک، وھو ممتاز عن الآخر، و في الفتاوی الھندیة :قال عین الأئمة الکرابیسي:لا تکرہ الصلاة في بیت فیہ بالوعة کذا فی القنیة (الفتاوی الھندیة، کتاب الکراھیة، الباب الرابع في الصلاة والتسبیح الخ، ۵: ۳۱۵، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند