معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 41398
جواب نمبر: 4139801-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1726-1333/B=10/1433 انٹرنیٹ پر جو آن لائن سونے کی خرید وفروخت ہوتی ہے یہ شرعی اصول کے خلاف ہونے کی وجہ سے ناجائز ہے، اس میں ادھار بھی ہوتا ہے اور قبضہ میں آنے سے پہلے دوسروں کو فروخت کردیا جاتا ہے، یہ بیع جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
شرکت کے شرائط دو شریک اور زیادہ شرکاء کے درمیان برابر ہیں
9795 مناظرمیں شیئر مارکیٹ کا کاروبار کرتا ہوں۔ میں
یہ معلوم کرنا چاہتاہوں کہ شیئر مارکیٹ کے F & O(فیوچر اور
آپشن) سیکشن میں تجارت کرنا جائز ہے یا نہیں؟ F &
Oیعنی
کہ اس کے اندر ہم کو جو کمپنی کے شیئر لینے ہیں اسی کے لاٹ (مجموعی شیرز) لیتے
ہیں، وہ لاٹ دو ہزار شیئر سو شیئر کے ہوتے ہیں۔ وہ لاٹ کے شیئر کی قیمت مثلاًدو
لاکھ ہوتی ہے تو اس کے اندر ہم کو صرف اس دو لاکھ کے دس یا پندرہ فیصد رقم بھرکر
وہ لاٹ ہمارا ہو جاتا ہے۔ اور یہ لاٹ ہمارے ڈیمیٹ اکاؤنٹ میں نہیں جمع ہوتی۔ تو
برائے کرم مجھے یہ بتا دیجئے کہ اس F & O(فیوچر اور
آپشن) کے اندر تجارت کرنا حلال ہے یا حرام ہے؟ اس کا جواب مجھے جلد دے دیں۔
حال
میں میں نے ایک بروکرج (دلال) فرم کے ذریعہ سے شیئر ٹریڈنگ کا کاروبار شروع کیا ہے
۔ لیکن تمام ٹریڈنگ (خریدو فروخت) میرے ذریعہ براہ راست کی جاتی ہیں۔ مجھ کو دلال
کو ان کا سوفٹ ویئر استعمال کرنے کی فیس اور ممبر شپ فیس دینی پڑتی ہے۔ دلال کی فیس
ہر تجارت پر پانچ فیصد ہے اور ممبر شپ کی فیس چار سو روپیہ سالانہ ہے۔ میں ڈلیوری
پر شیئر کی خرید و فروخت کرتا ہوں (کوئی اوپشن اور فارورڈ ٹریڈنگ یا انٹراڈے نہیں
ہے) اور میں شیئر کو اپنے اکاؤنٹ میں اس وقت تک رکھتا ہوں یہاں تک کہ اس کی قیمت
بڑھ جاتی ہے۔ میرا ہولڈنگ پیریڈکبھی ایک ہفتہ سے مہینوں تک بدل جاتا ہے یہ زیادہ یعنی
چھ ماہ یا ایک سال بھی ہوسکتاہے۔ میں فائنانشیل، شراب کشید کرنے والی کمپنیوں کے شیئر
کی تجارت نہیں کرتاہوں جو کہ ممنوع ہے جیسا کہ آپ کے سابقہ فتوی میں موجود ہے۔ میں
اپنی تجارت کے بارے میں جاننا چاہتاہوں کہ میری تجارت درست ہے؟
کیا کموڈیٹی مارکیٹ (سامان خریدنا اور بیچنا) جیسے شیئر مارکیٹ میں تجار کرنا جائز ہے؟ براہ کرم، تفصیل سے بتا ئیں۔
3045 مناظرشیئر بازار میں سب شیئر خرید کر اس وقت اس کی قیمت کے ۲۰٪ رقم ادا کرکے اگر قیمت بڑھ جائے تو شام کو بیچنا جائز ہے یا نہیں؟
3589 مناظرمیں اسلامک میوچول فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنارہاہوں (اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ عوام سے فنڈ جمع کرتے ہیں اور اس کو مختلف کمپنیوں کی ایکوٹی میں خرچ کرتے ہیں اور ان کو لون دے کر سود نہیں حاصل کرتے ہیں)۔ لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ اگرچہ وہ لوگ بڑی کمپنیوں کوسود حاصل کرنے کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیتے ہیں ، لیکن وہ کمپنیاں جس میں ہمارا فنڈ لگایا جاتا ہے عموماً ملٹی نیشنل کمپنیاں ہوتی ہیں جو کہ فائنانس سے متعلق سودی لین دین کرتی ہیں۔ میوچول فنڈ ہماریپیسہ کو کمپنی کے ایکوٹی میں لگاتا ہے جو کہ مجھے اپنا شیئر ہولڈر بھی بناتی ہے۔ کچھ شرطیں جوکہ سرمایہ کو اسلامی بناتی ہیں وہ اس طرح ہیں: (۱)کمپنی حرام معاملہ کا لین دین نہ کرتی ہو جیسے شراب، سور کی مصنوعات، اسلحہ، میوزک اورسامانِ لہو ولعب، اسلامی عقائد کی بنیاد کے خلاف منصوبے اور کسی علاقہ کے حیوان اورنباتات کیبے جا تباہی۔(۲) کمپنی انسانیت خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف کسی ظلم و ستم میں ملوث نہیں ہوتی ہے۔ (۳)سرمایہ کاری کی جانے والی چیزیں شریعت کے خلاف نہ ہوں۔ لیکن مجھے اس سود کی حقیقت کے بارے میں تشویش ہے جس کی یہ کمپنیاں لین دین کرتی ہیں۔میری رہنمائی فرماویں۔
5529 مناظرکیا میں شیئر مارکیٹ پالیسی میں روپئے لگا سکتا ہوں؟
3132 مناظرکچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ شیئر مارکیٹ میں پیسے لگانا حرام ہے اور اکچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ حرام نہیں ہے۔ برا ہ کرم، بتائیں کہ شریعت اس بارے میں کیا کہتی ہے؟
3093 مناظر