معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 29969
جواب نمبر: 29969
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):499=283-3/1432
شیرز اگر اس مقصد سے خریدے جائیں کہ اسے فروخت کرکے نفع حاصل کیا جائے گویا کیپٹل گین مقصود ہو اس شیئرز کا سالانہ نفع مقصود نہ ہو تو اس صورت میں شیرز کی مارکیٹ قیمت کے حساب سے اس پر زکاة واجب ہوگی، اوراگر خریدتے وقت اس کا کیپٹل گین (Capital Gain) نہ ہو بلکہ اس کا سالانہ منافع حاصل کرنا مقصود ہو تو اس صورت میں زکاة اس شیئرز کی مارکیٹ قیمت کے اس حصے پر ہوگی جو قابل زکاة اثاثوی کے مقابل ہوگی یعنی خام مال تیار مال اور نقد روپیہ کے مقابلے میں، جو حصہ بلڈنگ اور مشینری کے مقابل ہو اس پر زکاة واجب نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند