معاملات >> شیئرز وسرمایہ کاری
سوال نمبر: 1326
کیا شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری حلال ہے؟
ملی گزٹ اخبار کے ایک بیان سے معلوم ہوا کہ شیئر مارکیٹ میں سرمایہ کاری حلال ہے سوائے چند کمپنیوں کے جن کا کاروبار از روئے شریعت منع ہے جیسے شراب کی کمپنی وغیرہ۔ براہ کرم، اس سلسلے میں شریعت کے صحیح حقائق سے آگاہ فرمائیں۔
جواب نمبر: 132614-Sep-2023 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 881/ ب= 825/ب
شیئر مارکیٹ میں بھی سرمایہ کاری دونوں طرح پر ہوتی ہے۔ جائز بھی ہوتی ہے اور ناجائز بھی۔ جب آپ کام شروع کریں تو شیئر مارکیٹ کا طریقہٴ کار تفصیل کے ساتھ لکھ کر معلوم کرلیں اس کے بعد کام شروع کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا اسلام میں شیئر کی خریدو فروخت یا شیئر بازار میں پیسہ لگانا جائز ہے؟ کیا یہ سود کے زمرہ میں آتا ہے؟
6814 مناظرسرمایہ کاری كے قانون سے متعلق استفسار
13327 مناظرحلال كام كرنے والی كمپنیوں كے شیئرز كی انٹراڈے خرید وفروخت
15338 مناظرکیا انٹراڈے (شیئر مارکیٹ) میں سرمایہ کاری کرنا ٹھیک ہے؟ (۲)زکوة کس کس چیزوں پر دینی ہے؟ (۳) میرا ایک پلاٹ اور ایک دکان ہے جو بیچنے کی نیت سے لیا ہے۔ کیااس پر زکوة دینی ہے؟ اگر دینی ہے تو کس مقدار سے دینی ہے؟
3686 مناظرجس کمپنی کا آدھا کاروبار حرام ہو اس میں سرمایہ کاری کا حکم
13597 مناظرحال
میں میں نے ایک بروکرج (دلال) فرم کے ذریعہ سے شیئر ٹریڈنگ کا کاروبار شروع کیا ہے
۔ لیکن تمام ٹریڈنگ (خریدو فروخت) میرے ذریعہ براہ راست کی جاتی ہیں۔ مجھ کو دلال
کو ان کا سوفٹ ویئر استعمال کرنے کی فیس اور ممبر شپ فیس دینی پڑتی ہے۔ دلال کی فیس
ہر تجارت پر پانچ فیصد ہے اور ممبر شپ کی فیس چار سو روپیہ سالانہ ہے۔ میں ڈلیوری
پر شیئر کی خرید و فروخت کرتا ہوں (کوئی اوپشن اور فارورڈ ٹریڈنگ یا انٹراڈے نہیں
ہے) اور میں شیئر کو اپنے اکاؤنٹ میں اس وقت تک رکھتا ہوں یہاں تک کہ اس کی قیمت
بڑھ جاتی ہے۔ میرا ہولڈنگ پیریڈکبھی ایک ہفتہ سے مہینوں تک بدل جاتا ہے یہ زیادہ یعنی
چھ ماہ یا ایک سال بھی ہوسکتاہے۔ میں فائنانشیل، شراب کشید کرنے والی کمپنیوں کے شیئر
کی تجارت نہیں کرتاہوں جو کہ ممنوع ہے جیسا کہ آپ کے سابقہ فتوی میں موجود ہے۔ میں
اپنی تجارت کے بارے میں جاننا چاہتاہوں کہ میری تجارت درست ہے؟
میں اسلامک میوچول فنڈ میں سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنارہاہوں (اس کا طریقہ یہ ہے کہ وہ عوام سے فنڈ جمع کرتے ہیں اور اس کو مختلف کمپنیوں کی ایکوٹی میں خرچ کرتے ہیں اور ان کو لون دے کر سود نہیں حاصل کرتے ہیں)۔ لیکن پریشانی کی بات یہ ہے کہ اگرچہ وہ لوگ بڑی کمپنیوں کوسود حاصل کرنے کے لیے کوئی فنڈ نہیں دیتے ہیں ، لیکن وہ کمپنیاں جس میں ہمارا فنڈ لگایا جاتا ہے عموماً ملٹی نیشنل کمپنیاں ہوتی ہیں جو کہ فائنانس سے متعلق سودی لین دین کرتی ہیں۔ میوچول فنڈ ہماریپیسہ کو کمپنی کے ایکوٹی میں لگاتا ہے جو کہ مجھے اپنا شیئر ہولڈر بھی بناتی ہے۔ کچھ شرطیں جوکہ سرمایہ کو اسلامی بناتی ہیں وہ اس طرح ہیں: (۱)کمپنی حرام معاملہ کا لین دین نہ کرتی ہو جیسے شراب، سور کی مصنوعات، اسلحہ، میوزک اورسامانِ لہو ولعب، اسلامی عقائد کی بنیاد کے خلاف منصوبے اور کسی علاقہ کے حیوان اورنباتات کیبے جا تباہی۔(۲) کمپنی انسانیت خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف کسی ظلم و ستم میں ملوث نہیں ہوتی ہے۔ (۳)سرمایہ کاری کی جانے والی چیزیں شریعت کے خلاف نہ ہوں۔ لیکن مجھے اس سود کی حقیقت کے بارے میں تشویش ہے جس کی یہ کمپنیاں لین دین کرتی ہیں۔میری رہنمائی فرماویں۔
5529 مناظرکاپی رائٹ (حقوق محفوظ) کا کیا حکم ہے؟
شیئرز خریدنے کی ایک شرط
10422 مناظرفصل آنے سے پہلے اس کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟
جیسا کہ مجھے شیئر مارکیٹ کے بارے میں معلوم ہوا ہیکہ ان دنوں شیئر مارکیٹ کا تصور بہت زیادہ تبدیل ہوچکا ہے۔ کمپنیاں اپنے شیئر کی قیمت اپنی ضرورت کے مطابق تبدیل کرتی ہیں۔ نفع اور نقصان شیئر کی قیمت سے کچھ مطلب نہیں رکھتا ہے۔ یہ جوئے جیسا بن چکا ہے، جس میں چھوٹے سرمایہ کار اپنے پیسے کھو رہے ہیں۔ اس لیے آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس کے نئے تصور کا مطالعہ کریں ۔ میں ایک انجینئر ہوں۔ میں بزنس اسکول کے پروفیسر کے ساتھ ان چیزوں کے بارے میں بات چیت کی ہے۔
2605 مناظر