• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 1894

    عنوان: جہاں بائیس گھنٹوں کا دن ہو وہاں روزے میں کوئی رعایت ہوسکتی ہے کیا؟

    سوال: میرے بھائی اس وقت بلجیم کے بارڈر پر فرانس میں رہتے ہیں۔ وہاں کا دن (فجر سے مغرب ) کا درمیانی وقفہ بائیس گھنٹے کا ہوتا ہے۔ کیا وہاں روزہ کی ادائیگی کی سلسلے میں کوئی رعایت ہوسکتی ہے؟

    جواب نمبر: 1894

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 618/ م= 613/ م

     

    روزہ شریعت میں نام ہے طلوع فجر سے غروبِ شمس تک مُفطِر چیزوں سے رُکے رہنے کا: کما في تنویر الأبصار: ھو إمساک عن المفطرات حقیقةً أو حکمًا في وقت مخصوص وفي ردّ المحتار: أي الیوم الشرعي من طلوع الفجر إلی الغروب اور صورت مسئولہ میں بلجیم کے بارڈر پر چونکہ طلوع فجر سے لے کر چوبیس گھنٹے کے اندر غروب شمس پایا جاتا ہے اور غروب کے بعد اتنا موقع بھی ملتا ہے کہ روزہ دار بقدر کفایت کھاپی سکے تو وہاں کے لیے بھی روزے کا یہی حکم ہے کہ طلوع فجر سے غروب تک امساک فرض ہے خواہ درمیانی وقفہ بائیس گھنٹے کا ہو، اور غروب سے پہلے افطار جائز نہیں۔ شامی میں ہے: تتمہ: لم أر من تعرض عندنا لحکم صومھم فیما إذا کان یطلع الفجر عندھم کما تغیب الشمس أو بعدہ بزمان لا یقدر فیہ الصائم علی أکل ما یقیم بنیتہ، ولا یمکن أن یقال بوجوب موالاة الصوم علیھم، لأنہ یوٴدي إلی الھلاک، فإن قلنا بوجوب الصوم یلزم القول بالتقدر، وھل یقدر لیلھم بأقرب البلاد إلیھم کما قالہ الشافعیة ھنا أیضاً أم یقدر لھم بما یسع الأکل والشرب، أم یجب علیھم القضاء فقط دون الأداء، کل محتمل، فلیتأمل۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند