• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 171433

    عنوان: رمضان کے روزے چھوڑ دےتو قضاء لازم ہوگی یا کفارہ واجب ہوگا۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ رمضان کے روزے جان بوجھ کر چھوڑ دے یا عذر کی وجہ سے نہیں رکھ سکتا تو قضاء لازم ہوگی یا کفارہ واجب ہوگا اور ہر روزہ کی قضاء مسلسل ہے یا منفرد ہے اور قضاء اور کفارہ میں کیا فرق ہے اور ہر روزہ کا کفارہ ایک ہی ہے یا سب الگ الگ ہیں اور قضاء ایک ہی ہے یا الگ الگ مدلل اور مفصل رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 171433

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1148-977/L=10/1440

    جان بوجھ کر رمضان کے روزے نہ رکھنا گناہ کبیرہ ہے ؛البتہ بعض اعذار کی صورت میں ترک کی گنجائش ہے اور بہر صورت چاہے انسان جان بوجھ کر روزہ نہ رکھے یا اعذار کی بناپر نہ رکھے کفارہ کاحکم نہیں ہے بلکہ جتنے روزے رکھنے سے رہ گئے ہوں اتنے روزے رکھ لینا فراغِ ذمہ کے لیے کا فی ہوگا،اور قضا میں تسلسل ضروری نہیں متفرقا بھی قضا روزہ رکھنے کی گنجائش ہے ؛البتہ اگر کسی نے روزہ رکھنے کے بعد بغیر سخت مجبوری یا شرعی اجازت کے روزہ توڑ دیا ہو تو اس پر قضا کے ساتھ کفارہ دینا بھی ضروری ہوتا ہے اور کفارہ یہ ہے کہ آدمی مسلسل ساٹھ روزے رکھے اگر اس کی وسعت نہ ہوتو ساٹھ مسکینوں کو دونوں وقت کھانا کھلائے۔ اور اگر کسی نے کئی روزے اس طرح توڑ دیے ہوں اور روزہ توڑنا جماع کے علاوہ سے ہو تو ایک کفارہ دیدینا سب کی طرف سے کفایت کرجائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند