عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 171433
جواب نمبر: 171433
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1148-977/L=10/1440
جان بوجھ کر رمضان کے روزے نہ رکھنا گناہ کبیرہ ہے ؛البتہ بعض اعذار کی صورت میں ترک کی گنجائش ہے اور بہر صورت چاہے انسان جان بوجھ کر روزہ نہ رکھے یا اعذار کی بناپر نہ رکھے کفارہ کاحکم نہیں ہے بلکہ جتنے روزے رکھنے سے رہ گئے ہوں اتنے روزے رکھ لینا فراغِ ذمہ کے لیے کا فی ہوگا،اور قضا میں تسلسل ضروری نہیں متفرقا بھی قضا روزہ رکھنے کی گنجائش ہے ؛البتہ اگر کسی نے روزہ رکھنے کے بعد بغیر سخت مجبوری یا شرعی اجازت کے روزہ توڑ دیا ہو تو اس پر قضا کے ساتھ کفارہ دینا بھی ضروری ہوتا ہے اور کفارہ یہ ہے کہ آدمی مسلسل ساٹھ روزے رکھے اگر اس کی وسعت نہ ہوتو ساٹھ مسکینوں کو دونوں وقت کھانا کھلائے۔ اور اگر کسی نے کئی روزے اس طرح توڑ دیے ہوں اور روزہ توڑنا جماع کے علاوہ سے ہو تو ایک کفارہ دیدینا سب کی طرف سے کفایت کرجائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند