عبادات >> صوم (روزہ )
سوال نمبر: 163398
جواب نمبر: 163398
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1062-1082/SN=1/1440
فقہاء نے صراحت کی ہے کہ اگر موضع حقنہ تک تر انگلی مقعد میں داخل کی جائے تو روزہ ٹوٹ جاتا ہے اور موضع حقنہ کی مقدار چار پانچ انگل بتلائی گئی ہے، صورت مسئولہ میں غالباً انگلیاں اتنا اندر نہیں جاتی ہیں، اگر واقعہ بھی یہی ہو تو آپ نے جو صورت ذکر کی ہیں اس میں روزہ ٹوٹنے کا حکم نہ ہوگا۔ ․․․․ أو أدخل أصبعہ الیابسة فیہ أي دبرہ أو فرجہا ولو مبتلة فسد ․․․․ لبقاء شيء من البلة فی الداخل، وہذا لو أدخل الأصبع إلی موضع المحقنة کما یعلم بعدہ الخ (درمختار مع الشامی: ۳/۳۶۹، ط: زکریا)۔ نیز دیکھیں: امداد الاحکام (۲/۱۲۸، ط: کراچی)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند