• عبادات >> صوم (روزہ )

    سوال نمبر: 162796

    عنوان: ۴۰ سال کی عمر تک کوئی روزہ نہیں رکھا، اب اس کی قضا کا کیا طریقہ ہے؟

    سوال: سوال: مکرمی جناب میرا بھائی پچھلے کئی سالوں سے صرف اور صرف اپنی سستی کی وجہ سے اور روزہ میں بھوک پیاس کی شدّت کے ڈر وخوف سے روزے بالکل نہیں رکھتا، نیز اپنے انتہائی مصروف ترین شیڈول میں وہ بالکل تبدیلی نہیں چاہتا، ہر مرتبہ اگلے دن کا مصمم ارادہ کرتا ہے شروعات ہو نہیں پاتی اور پھر اسی طرح اگلے دن اگلے دن اگلے دن سالوں بیت گئے ہیں عمر ۴۰ ہوگئی ہے ، لیکن اب وہ اس سال سے روزہ رکھ رہا ہے ، الحمداللہ ۱) بچھلے جو روزے چھوٹ گئے ہیں وہ اب سب کے سب روزے جوڑ کر اس کو رکھنا پڑے گا؟ ۲) کیا جو روزے چھوٹ گئے ہیں ان کا کفارہ ادا کرسکتے ہیں؟ ۳) اگر کفارہ ادا کرنا ہوتو ایک روزے کا کفارہ کس طرح سے ہوسکتا ہے ؟ ۴) کفارہ رقم ہوسکتی ہے کیا؟

    جواب نمبر: 162796

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1182-1090/M=10/1439

    صورت مسئولہ میں آپ کے بھائی کے جتنے روزے چھوٹ گئے ہیں ان سب کی صرف قضا لازم ہے، کفارہ واجب نہیں، بھائی سے کہہ دیں کہ وہ چھوٹے ہوئے تمام روزوں کی قضاء کرلے اور توبہ استغفار بھی کرے۔

    ----------------------------

    نوٹ: قضا تھوڑے تھوڑے کرکے بھی رکھے جاسکتے ہیں نیز سردی کے چھوٹے دنوں میں بھی رکھے جاسکتے ہیں روزہ کی جگہ فدیہ ان لوگوں کے لیے ہوتا ہے جو عمر اور صحت کے لحاظ سے ایسی حالت میں پہنچ گئے روزہ رکھنے کی قوت نہیں ہے اور نہ ہی آئندہ قوت پیدا ہونے کی امید ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند